0
Thursday 8 Dec 2016 00:03

بھارت کیساتھ دوستی نہیں ہوسکتی لیکن تعلقات پرامن ہوسکتے ہیں، سرتاج عزیز

بھارت کیساتھ دوستی نہیں ہوسکتی لیکن تعلقات پرامن ہوسکتے ہیں، سرتاج عزیز
اسلام ٹائمز۔ مشير خارجہ سرتاج عزيز کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ دوستی نہیں ہوسکتی، لیکن تعلقات پرامن ہوسکتے ہیں۔ افغانستان کے حوالے سے پالیسی مرتب کر رہے ہیں۔ کلبھوشن یادیو سے متعلق صرف بیانات ہیں، مزید تفتیش کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیں گے۔ رضا ربانی کی زیرصدارت سینیٹ ہول کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وفاقي وزير پاني و بجلي خواجہ آصف نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم بنانے جا رہے ہيں، حکومت مستقبل ميں پاني قلت کي جانب توجہ دی رہی ہے، نعمان وزير نے کہا کہ دریا جہلم، سندھ اور چناب کا کنٹرول بھارت کے پاس ہے، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو جنگ ہوگی، خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت بھارت کو واضح پیغام دے چکي ہے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیں گے۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے پاک بھارت تعلقات خراب کرنے والي مخلوق کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کيا، نعمان وزير نے کہا کہ انڈیا لیزر ڈیٹکٹر بارڈر پر نصب کر رہا ہے اور سيٹلائيٹ سے مانیٹرنگ بھي کر رہا ہے۔ مشاہد حسين کے کلبوشھن ياديو سے متعلق سوال پر سرتاج عزيز کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اہم مسئلہ ہے پڑوسی ممالک کیساتھ ہمیں تعلقات بہتر بنانا ہونگے۔ تاہم بھارت کے ساتھ دوستی نہیں ہوسکتی لیکن تعلقات پرامن ہوسکتے ہیں، سرتاج عزيز نے کہا کہ افغانستان کیساتھ دوستی کے خواہاں ہيں، تعلقات بہتر کرنے کي پالیسی مرتب کر رہے ہیں، تاہم افغانستان کی ساتھ سرحد پر باڑ لگانے کا کوئي ارادہ نہیں، سرحد محفوظ بنا رہے ہیں۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث بھارتی جاسوس کھلبوشن یادیو سے متعلق صرف بیانات ہیں، مزید تفتیش کر رہے ہیں جبکہ ڈوزئیر اقوام متحدہ کو پیش کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 589614
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش