0
Friday 9 Dec 2016 10:09

افغانستان کے سرکاری اداروں میں ایک سال کے دوران 3 ارب ڈالر رشوت لینے کا انکشاف

افغانستان کے سرکاری اداروں میں ایک سال کے دوران 3 ارب ڈالر رشوت لینے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ رشوت اور بدعنوانی میں افغانستان بھی کسی ملک سے پیچھے نہیں، پچھلے سال کی نسبت رواں سال رشوت میں 50 فیصد اضافہ، ڈاکٹر اشرف غنی کی کرپٹ اور بدعنوان حکومت کے سرکاری اداروں میں سالانہ 3 ارب ڈالر رشوت لی جاتی ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق بدعنوانی اور رشوت ستانی کے ایک نگران ادارے نے کہا ہے کہ پچھلے سال کے دوران افغانستان میں اندازاً 3 ارب ڈالر رشوت میں ادا کیے گئے تھے، جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں پچاس فیصد زیادہ رقم ہے۔ رشوت ستانی کے بارے میں یہ تازہ معلومات دیانت و شفافیت سے متعلق افغان ادارے کی 2 سالہ جائزہ رپورٹ کا حصہ ہے جو 8 دسمبر کو جاری کی گئی۔ جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اطلاعات کے مطابق عدالتوں میں پیش ہونے والے مخالف فریقوں سے 55 فیصد واقعات میں حیران کن حد تک رشوت طلب کی گئی، اسی طرح پراسیکیوٹرز اور بلدیاتی حکومت کے معاملے میں بھی صورت حال کچھ بہتر نہیں تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال ملک بھر میں جتنی رشوت دی گئی اس کا حجم سن 2016 میں افغان حکومت کی محصولاتی آمدنی کے تخمینے سے زیادہ ہے۔ رپورٹ میں رشوت خوری کو دہشت گردی اور بے روزگاری کے بعد ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا گیا ہے۔ جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رشوت ستانی طالبان کی شورش کو بھڑکانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ رپورٹ میں افغان صدر اشرف غنی سے کہا گیا کہ وہ ملک میں اصلاحات نافذ کریں جس کا انہوں نے وعدہ کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 590000
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش