0
Sunday 11 Dec 2016 07:50

استنبول, 2 بم دھماکوں میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 38 ہوگئی، پولیس افسران سمیت 155 زخمی

استنبول, 2 بم دھماکوں میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 38 ہوگئی، پولیس افسران سمیت 155 زخمی
اسلام ٹائمز۔ گذشتہ رات ترکی کے دارالحکومت استنبول میں 2 بم دھماکے ہوئے، جس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والی افراد کی تعداد 38 ہوگئی ہے، جبکہ پولیس افسران سمیت 155 افراد زخمی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ترک حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکوں میں پولیس کو نشانہ بنا گیا ہے، تاہم استنبول میں ہونے والے بم دھماکوں میں 38 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 8 شہری اور پولیس اہلکاروں کی تعداد 30 ہے۔ اس کے علاوہ پولیس افسران سمیت 155 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو ریسکیو آپریشن کے ذریعے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دھماکوں کے حوالے سے ترک وزیر داخلہ سلمان سولو کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد کے مطابق پہلے دھماکے میں کار بم کے ذریعے پولیس کی بس کو نشانہ بنایا گیا ہے اور دوسرا دھماکہ خودکش تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بیشکتاش اسپورٹس اسٹیڈیم میں میچ ختم ہونے کے آدھے گھنٹے بعد پہلا دھماکہ ہوا۔ بیشکتاش اسپورٹس اسٹیڈیم استنبول کے تقسیم اسکوائر کے قریب واقع ہے۔ یاد رہے کہ ترکی میں گذشتہ کچھ عرصے میں دہشتگردوں کی جانب سے حملوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں فٹبال اسٹیڈیم کے باہر دو بم دھماکوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد انتیس ہوگئی۔ دھماکوں میں ایک سو ستر افرد زخمی ہوئے۔ پولیس نے شبے پر دس افراد کو دھر لیا۔ ترکی کا شہر استنبول پھر دھماکوں سے گونج اٹھا۔ فٹبال اسٹیڈیم کے باہر یکے بعد دیگرے ہونے والے دو دھماکوں کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد انتیس ہوگئی ہے۔ دونوں دھماکے ترکی کی فٹبال ٹیموں کے درمیان میچ کے دو گھنٹے بعد ہوئے۔ دھماکوں سے ایک سو ستر افراد زخمی بھی ہوئے۔ دھماکوں کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی اور کئی ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان صولو کے مطابق کار بم دھماکے میں پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا، پولیس اہلکار میچ کے دوران اسٹیڈیم کے اطراف سیکورٹی پر مامور تھے۔ جاں بحق افراد میں زیاد تر پولیس اہلکار شامل ہیں۔ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایک دھماکہ خودکش ہوسکتا ہے۔ اسٹیڈیم کے قریب ایک ریستوران میں موجود عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکے کے خوف سے وہ سب میزوں کے نیچے چھپ گئے جبکہ خواتین اور بچےخوف کی شدت کے باعث چلانے لگے۔ واقعہ کے بعد پولیس اور ایمبولینس جائے وقوعہ پر پہنچیں، جس کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس نے علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ترک صدر طیب اردوان نے دھماکوں میں جانی نقصان پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 590647
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش