0
Sunday 11 Dec 2016 21:57

موجودہ حکومت نے پڑوسی برادر ملک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا بہترین موقع گنوا دیا ہے، حنا ربانی کھر

موجودہ حکومت نے پڑوسی برادر ملک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا بہترین موقع گنوا دیا ہے، حنا ربانی کھر
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے انکشاف کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی کوششوں کو موجودہ حکومت آگے بڑھانے میں ناکام رہی اور موجودہ حکومت نے پڑوسی برادر ملک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا بہترین موقع گنوا دیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت میں افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی جو کوششیں کی گئی تھیں، موجودہ حکومت اسے آگے بڑھانے میں بری تک ناکام رہی، جو سازگار ماحول اور حالات ہم چھوڑ کر گئے تھے وہ اب بہت مختلف ہو چکے ہیں۔ حناربانی کھر کا کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی نے اقتدار سنبھالنے کے بعد تمام رکاوٹوں اور مخالفتوں کے باوجود پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری اور دونوں ممالک کو قریب لانے کی بے حد کوشش کی، تاہم موجودہ حکومت نے افغان صدر کی جانب سے دیئے گئے نادرموقع کو گنوا دیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان صدر پاکستان کی خواہشات کے مطابق تمام مطالبات ماننے کے لئے پوری طرح سے متفق اور تیار تھے، اشرف غنی یہ بات بھی مان گئے تھے کہ وہ بھارت سے مصنوعات نہیں خریدیں گے، افغان کیڈٹس کو پاکستان ملٹری اکیڈمی میں تربیت دی جائے گی اور ٹریڈ ٹرانزٹ کی فیس بھی کم کر دی جائے گی۔

سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی سرحدوں اور سیکیورٹی کا تعلق فوج کے ساتھ ہوتا ہے، لیکن اقتصادی اور معاشی تعلقات کو بہتر بنانا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کو چاہیئے کہ وہ اپنے باشندوں کو پاکستان سے وطن واپس لے جائے اور پاکستان میں رہ جانے والے افراد کے خلاف پاکستانی حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کرے، جس طرح پاکستان افغان حکومت سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے۔ رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان ہزاروں میل دور برطانیہ امریکا اور دیگر ممالک سے تعلقات بہتر بنانے کے لئے وسائل خرچ اور کوششیں کرتا ہے، لیکن اپنے ہمسایہ ممالک سے بہترین تعلقات کے حوالے سے جوش اور ہم آہنگی نظر نہیں آتی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنے عمل سے ثابت کرنا ہوگا کہ جو ہم کر سکتے ہیں وہ ضرور کریں گے، اس کے بعد وہ افغانستان سے توقعات وابستہ کرے۔
خبر کا کوڈ : 590823
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش