0
Thursday 15 Dec 2016 23:51

پریشان چوک اسکردو کو قومی کوہ پیماء حسن سدپارہ مرحوم کے نام سے موسوم کر دیا گیا

پریشان چوک اسکردو کو قومی کوہ پیماء حسن سدپارہ مرحوم کے نام سے موسوم کر دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ زندہ قومیں اپنے قومی ہیروز کو کبھی نہیں بھولتیں۔ گلگت بلتستان کی تاریخ میں حسن سدپارہ اس بلند ہمت انسان کا نام ہے جس نے دنیا کی بلند ترین چوٹی کو آکسیجن کے بغیر سر کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق حسن سدپارہ وہ پہلے پاکستانی تھے جنہوں نے دنیا کی سب سے بڑی چوٹی (ماونٹ ایورسٹ) اور دوسری بڑی چوٹی (کے  ٹو) کو سر کیا اور دنیا میں پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا تھا۔ حسن سدپارہ کا تعلق جی بی کے بہت ہی پسماندہ گاؤں سدپارہ سے تھا۔ لیکن انہوں نے اپنی پسماندگی کو اپنی کمزوری بننے نہیں دیا اور اپنا نام تاریخ میں رقم کر دیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے اس قومی ہیرو کی حوصلہ افزائی خاطر خواہ نہیں ہوئی۔ تاہم جی بی کی حکومت نے اسکردو کے پریشان چوک کا نام بدل کر حسن سدپارہ چوک رکھ دیا، تاکہ ان کا نام زندہ و تابندہ رکھا جا سکے۔ حکومتی شخصیات اس عمل پر صوبائی حکومت کے احسان مند ہیں لیکن عوامی سطح پر اسکی پذیرائی نہیں مل رہی۔ عوامی حلقوں کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ حسن سدپارہ کی خدمات کو یاد رکھنے کا یہ انداز سستی شہرت کی خاطر اپنایا گیا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حسن سدپارہ کو ہمیشہ کے لیے زندہ رکھنا ہے تو اسکردو کے لیے ایک ایسا منصوبہ دیا جائےجو انکے نام سے منسوب ہو اور عوامی فلاحی منصوبہ ہو۔ لیکن حکومت ایسا کرنے کی بجائے تختیاں لگا کر شہرت حاصل کرنا چاہتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 592074
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش