0
Tuesday 20 Dec 2016 18:57

پشاور، صوبائی وزیر تعلیم کا زلزلے سے متاثرہ سکولوں کا دورہ

پشاور، صوبائی وزیر تعلیم کا زلزلے سے متاثرہ سکولوں کا دورہ
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت پورے خیبر پختونخوا میں زلزلے سے متاثرہ سکولوں کی بحالی و تعمیر نو پر 8 ارب روپے جبکہ ضلع پشاور میں پشاور اپ لفٹ پروگرام کے تحت زلزلے سے متاثرہ 22 سکولوں کی بحالی و تعمیر نو پر 11 کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو مزید رقم بھی فراہم کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول آسیہ پارک پشاور کی زلزلے سے متاثرہ عمارت کی بحالی کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جسے 37 لاکھ روپے کی لاگت سے بحال کیا گیا ہے۔ وہ سکول کے مختلف حصوں میں گئے، سکول کی بچیوں سے ملے اور ان سے مسائل و مشکلات کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے سکول میں پلے ایریا کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ دریں اثناء وزیر موصوف گورنمنٹ مڈل سکول اور گورنمنٹ پرائمری سکول نمبر ون اور نمبر ٹو آسیہ پارک کے علاوہ وہاں کی سکھ برادری کے سکولوں میں بھی گئے، اور ان سکولوں کے مسائل و مشکلات سے آگاہی حاصل کی۔ انہوں نے ان سکولوں کو فرنیچر سمیت تمام ضروری سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت صنفی امتیاز پر یقین نہیں رکھتی بلکہ خواتین کو معاشرے کا انتہائی اہم اور برابر حصہ سمجھتی ہے، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ خواتین کو قومی دھارے میں شامل کرکے انہیں زندگی کے ہر شعبے میں آگے بڑھنے کے برابر مواقع فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ نئے سکولوں کی تعمیر میں 70 فیصد حصہ گرلز جبکہ 30 فیصد بوائز کا ہوگا۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ خواتین کی تعلیم مردوں سے زیادہ اہم ہے کیونکہ ایک تعلیم یافتہ ماں ہی بچوں کی بہترین پرورش کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں بچیوں کے ایک ہزار چار سو گرلز کمیونٹی سکول قائم کئے جا رہے ہیں، اور ان سکولوں کی اساتذہ بھی کمیونٹی سے ہی ہوں گی۔ ان سکولوں کی کامیابی کی صورت میں انہیں باقاعدہ سکولوں کا درجہ دیا جائے گا۔ عاطف خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے خواتین کی حوصلہ افزائی کیلئے طالبات کیلئے چھٹی تا دسویں جماعت دو سو روپے ماہوار سکالرشپ مقرر کیا ہے، جبکہ تورغر اور کوہستان جیسے دور افتادہ اور پسماندہ اضلاع میں پرائمری کی سطح پر ڈھائی ہزار روپے تک سکالرشپ دینے کا پروگرام ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر موصوف نے کہا کہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں خواتین ہر شعبے میں پوری آزادی سے اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں اور آج تک کام کی جگہ خواتین کو ہراساں کرنے کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ اساتذہ کی حاضری سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کے قیام سے اساتذہ کی حاضری میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے اور ان شاء ﷲ سکولوں میں اساتذہ کی شرح حاضری عالمی معیار کے مطابق 93 فیصد تک لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کی بہتری خصوصاً خواتین کی تعلیم عام کرنے کیلئے کسی بھی فورم سے مثبت اور قابل عمل تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 593203
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش