0
Tuesday 20 Dec 2016 19:34

سی پیک، 10 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوچکے ہیں، ہزاروں مزید ہونگے، چینی سفیر

سی پیک، 10 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوچکے ہیں، ہزاروں مزید ہونگے، چینی سفیر
اسلام ٹائمز: پاکستان میں تعینات چین کے قائم مقام سفیر لی جیان ژاؤ نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے میں کسی قسم کی غلط بیانی نہیں کی گئی ہے، عوام کو چاہیئے کہ منفی پروپیگنڈے پر یقین کرنے کے بجائے پاکستان اور چین کی حکومتوں کے ساتھ تعاون کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایسی وی آئی (سٹریٹیجک ویژن انسٹی ٹیوٹ) کے زیراہتمام ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئی کی۔ چینی سفیر نے سی پیک کے تحت صوبوں میں منصوبوں کی غیر منصفانہ تقسیم، شفافیت کے فقدان، کرپشن اور ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے پاکستان کے اندر سے اٹھنے والی تنقید کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی قیاس آرائیوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ سی پیک بالکل درست سمت میں جا رہا ہے مگر چند عناصر اس منصوبے کو بدنام کرنے کے درپے ہیں جنہیں پاکستان سے بہت سے لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔ چینی سفیر نے مزید کہا کہ منصوبے کے حوالے سے یہ تنقید سامنے آرہی ہے کہ پنجاب کو دیگر چھوٹے صوبوں کی نسبت زیادہ فائدہ دیا جا رہا ہے اور کچھ لوگ تو اس منصوبے کو چین پنجاب اقتصادی راہداری کا نام دے رہے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کو منصوبے میں سب سے زیادہ حصہ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کرپشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکس دہندگان کی رقم ہے اور یہ منصوبےسرمایہ کاری کے ہیں تو ہم ان میں کس طرح کرپشن یا رشوت کو برداشت کر سکتے ہیں۔؟

چینی سفیر نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری فریم ورک کے تحت اقتصادی ترقی کیلئے چین گوادر میں ایک بڑی سٹیل فیکٹری قائم کرے گا۔ چین اور پاکستان بہت جلد سٹیل فیکٹری کے قیام کے لئے معاہدے پر دستخط کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی تعاون سی پیک کا چوتھا ستون ہے اور دونوں ملک رواں ماہ بیجنگ میں سی پیک کی جوائنٹ کو آپریشن کمیٹی کے اجلاس میں اس بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے منصوبوں کی تکمیل کے بعد چین اور پاکستان کے درمیان صنعتی تعاون آئندہ جوائنٹ آپریشن کمیٹی کا اہم موضوع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تکمیل کے بعد گوادر بندرگاہ سنگاپور کے حوالے کردی گئی تھی لیکن پانچ سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی اس میں کوئی خاطر خواہ بہتری نہیں آسکی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پاکستان کی حکومت کی جانب سے یہ پورٹ چین کی حکومت کے حوالے کی گئی اور بندرگاہ کو فعال کیا گیا اور چینی اشیاء کو لے کر جہاز افریقہ کے لئے روانہ ہوا۔ سی پیک کے تحت مختلف توانائی کے منصوبوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئلہ کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹس عالمی بینک اور متعلقہ عالمی تنظیموں کے معیار کے مطابق ماحول دوست ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ کے ذریعے توانائی کے منصوبوں سے ماحول پر برے اثرات نہیں ہوں گے، چین اپنی توانائی کا 60 فیصد کوئلہ سے حاصل کرتا ہے۔ سی پیک پاکستان کی معیشت کی بحالی اور وفاق کی مضبوطی کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے روزگار کے 10ہزار مواقع پیدا ہو چکے ہیں اور ہزاروں مزید پیدا ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 593226
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش