0
Monday 14 Mar 2011 09:03

انقلاب کا نعرہ لگانے والے 5 سال پورے ہونے دیں، پھر حساب مانگیں، آئندہ منشور میں سرائیکی صوبے کی حمایت کرینگے،گیلانی

انقلاب کا نعرہ لگانے والے 5 سال پورے ہونے دیں، پھر حساب مانگیں، آئندہ منشور میں سرائیکی صوبے کی حمایت کرینگے،گیلانی
ملتان:وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ انقلاب کے نعرے لگانے والے 5 سال پورے کرنے دیں، پھر حساب مانگیں، آئندہ منشور میں سرائیکی صوبے کی حمایت کریں گے۔ ملتان کی تحصیل جلال پور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ عوام کی طاقت سے آئے ہیں، عوام ہی انہیں گھر بھیج سکتے ہیں۔ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں بیٹھ کر بھی عوام کی خدمت کی جا سکتی ہے۔ پیپلز پارٹی کی طاقت عوام سے ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ منشور میں سرائیکی صوبے کی حمایت کریں گے۔ 
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ انقلاب کی باتیں کرنے والے یہ نہ بھولیں کہ عوام آج بھی پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں، مفاہمتی سیاست کو جاری رکھا جائے گا۔ وزیر کا کہنا تھا کہ وہ چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آئے، وہ کون ہوتے ہیں جو جانے کا کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ وہ ان کے کہنے پر آئے اور نہ ان کے کہنے پر جائیں گے۔ ہم عوام کی طاقت سے آئے ہیں اور ہمارے جانے کا فیصلہ بھی عوام کریں گے۔ جنگ نیوز کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ آئندہ منشور میں سرائیکی صوبے کی حمایت کریں گے، انقلاب کے نعرے لگانے والے 5 سال پورے کرنے دیں پھر حساب مانگیں، ہم کسی کے کہنے پر آئے ہیں اور نہ جائیں گے، نواز شریف سے تعلقات خراب نہیں ہوئے، کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے مسئلے کو مل جل کر ہی ختم کیا جا سکتا ہے، ق لیگ نے وزارت عظمیٰ کیلئے ووٹ مجھے ووٹ دیا تھا ان کی قیادت سے ملاقات مفاہمتی سلسلے کی کڑی ہے، انتخابی اتحاد کا فیصلہ وقت آنے پر کیا جائیگا، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، عدلیہ کے تمام فیصلوں کو مانیں گے، ہم سب سے زیادہ محب وطن ہیں، ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر قومی وقار کے منافی کوئی کام نہیں کریں گے، پاکستان زلزلہ سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے جاپان کو فیلڈ اسپتال دینے کو تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جلال پور پیر والا میں جلسہ عام اور بہاءالدین زکریا یونیورسٹی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کے حوالے سے سپریم کورٹ کو جو خط لکھا ہے اس پر رائے نہیں دے سکتا کیونکہ معاملہ عدالت میں ہے۔ ق لیگ نے میرے وزیراعظم بننے کے موقع پر مجھے ووٹ دیا تھا ان کی قیادت سے ملاقات مفاہمت کی سیاست کے سلسلہ کی کڑی ہے، یہ پالیسی جاری رہے گی، جہاں تک الیکشن کے اتحاد کی بات ہے تو یہ ابھی قبل از وقت ہے۔ وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کے معاملہ میں متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ ہم سب سے زیادہ محب وطن ہیں کوئی ہم سے زیادہ محب وطن بننے کی کوشش نہ کرے، تمام معاملات قانون کے مطابق کریں گے۔ شاہ محمود قریشی بارے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا بار بار کہہ چکا ہوں وہ پیپلز پارٹی میں ہیں اب اور کچھ نہیں کہوں گا۔ 
جلالپور پیروالا میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت جمہوری مدت پوری کرے گی۔ عوام نے 5 سال کیلئے منتخب کیا ہے 3 سالوں میں ہی جواب مانگا جا رہا ہے، ہمیں 5 سالہ مدت پوری کرنے دی جائے اس کے بعد خود کو عوام کی عدالت میں پیش کر دیں گے۔ وزیراعظم نے کہا جو لوگ ہمارے جانے کا کہہ رہے ہیں ہم نہ ان کے کہنے پر آئے ہیں اور نہ جائیں گے مدت پوری کریں گے تاہم اسمبلی نے عدم اعتماد کیا تو اپوزیشن میں جا کر بیٹھ جاؤں گا۔ ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو کی کرسی پر بیٹھا ہوں ان کا مشن پورا کروں گا۔ انہوں نے کہا جو لوگ انقلاب کی بات کرتے ہیں وہ جلالپور پیروالا آ کر دیکھ لیں۔ اس خطے میں آج تک کسی نے اتنا کام نہیں کروایا جتنا میں نے کروایا ہے اور اگر مستقبل میں بھی کسی نے اتنا کام کروا دیا تو میں رضاکارانہ طور پر سیاست چھوڑ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین محض تنقید برائے تنقید کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ ہم نہ کسی کا حق مارتے ہیں اور نہ کسی کو اپنا حق مارنے دیتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 59381
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش