0
Saturday 24 Dec 2016 20:30

حلب میں باغیوں کی عبرتناک شکست کو فرقہ وارانہ رنگ نہ دیا جائے، نیاز نقوی

حلب میں باغیوں کی عبرتناک شکست کو فرقہ وارانہ رنگ نہ دیا جائے، نیاز نقوی
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا ہے شام کے تاریخی شہر حلب میں داعش کے باغی دہشتگردوں کیخلاف ہونیوالی فوجی کارروائی کو فرقہ وارانہ رنگ دینا افسوسناک ہے، شام کو خانہ جنگی میں دھکیلنے والوں کا محاسبہ کیا جانا چاہیے، جو محض بشارالاسد کی حکومت کو گرانے کی کوشش میں گزشتہ 5 سال کے عرصے میں ملک کو کھنڈرات میں تبدیل کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شامی فوج کو باغیوں کیخلاف پاکستانی فوج کے دہشتگردی کے خاتمے میں سوات، وزیرستان اور دیگر علاقوں میں تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے، کہ جس میں دہشتگردوں کو مارا گیا عام لوگ محفوظ رہے۔ علامہ نیاز نقوی نے افسوس کا اظہار کیا کہ مسلکی جماعتیں اور عرب ملک کا میڈیا، اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے شام میں جاری اقتدار کی جنگ کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر پوری دنیا میں استعماری قوتوں کی خواہش کے مطابق مزید تباہی مچانا چاہتا ہے، جس کے پہلے بھی بہت نقصانات ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو مزید تقسیم نہ کیا جائے، اس کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے، 5 سالوں میں امریکہ اور سعودی عرب کی سرپرستی میں چلنے والی دہشتگرد تنظیمیں بشارالاسد حکومت کو گرانے میں ناکام رہی ہیں، اب انہیں مزید قتل و غارتگری اور فساد سے بچنے کیلئے ہتھیار پھینک دینے چاہیں اور حکومت کی تبدیلی کا معاملہ گولی کی بنیاد کی بجائے عوام پر چھوڑ دیا جائے، جب بیرونی ممالک دہشتگردوں کی تیار کردہ فوج کو شام بھیجیں گے تو وہاں کی فوج کو اپنے ملک کے دفاع کا حق ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ عرب ممالک میں متعدد حکومتیں تبدیل ہوئی ہیں جوکہ وہاں کے عوام کا حق ہے لیکن اس کیلئے دوسرے ممالک کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے، اگر شام میں سعودی عرب اور امریکہ مداخلت نہ کرتے تو شاید عوامی رد عمل میں بشارالاسد حکومت ختم ہو چکی ہوتی جیسا کہ مصر میں حسنی مبارک کیساتھ ہوا مگر یہاں طاقت کا استعمال شروع کیا گیا جس کے نتائج کی وجہ سے مسلم ممالک اس وقت دہشتگردی کی لپیٹ میں ہیں، روسی سفیر کا انقرہ میں قتل بھی سفارتی آداب کی خلاف ورزی اور افسوسناک ہے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ اب بھی ہوش کے ناخن لیتے ہوئے یمن کے مسئلے پر بھی متحارب گروپوں کو مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہئے اور اقوام متحدہ اور او آئی سی اپنا غیر جانبدارانہ کردار ادا کریں تاکہ مزید خون خرابے سے بچا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 594300
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش