0
Wednesday 28 Dec 2016 18:54
امن مذاکرات میں شامل کسی ملک نے رابطہ نہیں کیا

اگر امریکہ کیخلاف کوئی علاقائی اتحاد بنتا ہے تو اسے مثبت سمجھیں گے، افغان طالبان

اگر امریکہ کیخلاف کوئی علاقائی اتحاد بنتا ہے تو اسے مثبت سمجھیں گے، افغان طالبان
اسلام ٹائمز۔ روس، چین اور پاکستان کے ماسکو میں افغان امن عمل پر ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے افغان طالبان کے کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں شامل کسی بھی ملک نے افغان طالبان سے اس اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی مشاورت کی ہے، لیکن اگر امریکہ کے خلاف کوئی علاقائی اتحاد بنتا ہے تو ہم اسے مثبت سمجھیں گے۔ جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ روس، چین اور ایران کو خطے میں امریکا کی موجودگی پر تشویش ہے اور ماضی میں ہماری ان ممالک سے اس تشویش پر بات ہوئی ہے، تاہم حالیہ مہینوں میں اس مسئلہ پر ان سے بات چیت نہیں ہوئی۔ ممکن ہے روس، چین اور پاکستان اسی مسئلہ پر بات چیت کرنے کے لئے یہ اجلاس منعقد کر رہے ہوں، اگر امریکا کی موجودگی کے خلاف خطے کے ممالک کا کوئی اتحاد بنتا ہے تو ہم اسے مثبت سمجھیں گے۔ انہوں نے افغانستان میں داعش کی بڑے علاقے میں موجودگی کی تردید کی اور کہا کہ داعش کی موجودگی افغانستان میں بہت محدود ہے اور یہ صرف ملک کے مشرقی علاقوں میں ہے، ایک دو دھماکوں سے داعش یہاں مضبوط نہیں ہوگی۔ پاکستان یا کسی اور ملک نے ہم سے اس اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی مشاورت کی، میرے خیال میں خطے کے ممالک کو امریکی موجودگی پر تشویش ہے اور وہ اسی پر بات چیت کے لئے جمع ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 595172
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش