0
Friday 30 Dec 2016 20:05

حماس نے شام سے نکل کر بڑی غلطی کی، شام میں ایران کی موجودگی انتہائی اہم اور ضروری ہے، محمود الزہار

حماس نے شام سے نکل کر بڑی غلطی کی، شام میں ایران کی موجودگی انتہائی اہم اور ضروری ہے، محمود الزہار
اسلام ٹائمز۔ فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس کے اعلی سطحی رہنما محمود الزہار نے حماس کے رہنماوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شام سے اس سیاسی تنظیم کا دفتر دوسرے ملک منتقل کرنے پر مبنی فیصلے کو بڑی غلطی قرار دیا اور کہا ہے کہ اس غلط فیصلے کی ذمہ داری حماس کے سیاسی شعبے کے چیئرمین خالد مشعل پر عائد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں ایران کی موجودگی خطے کیلئے انتہائی اہم اور ضروری ہے کیونکہ اس طرح خطے میں طاقت کا توازن قائم ہو جائے گا۔

حماس کے مرکزی رہنما محمود الزہار نے کہا کہ سیاسی شعبے کے مسئول خالد مشعل نے کئی ایسے اقدامات انجام دیے ہیں جو حماس کی بنیادی پالیسیوں کی واضح خلاف ورزی قرار پا چکے ہیں لہذا وہ کوشش کر رہے ہیں کہ مستقبل قریب میں خود یہ عہدہ سنبھال لیں۔ انہوں نے خالد مشعل اور اسماعیل ھنیہ کی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ قطر کے ہاتھ میں کٹھ پتلی بن گئے ہیں۔ محمود الزہار نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینیوں کی حقیقی تکیہ گاہ ہے اور تہران نے ہمیشہ صہیونی دشمن کے مقابلے میں ہر لحاظ سے ہماری مالی، فوجی، سیاسی اور اخلاقی حمایت کی ہے۔

انہوں نے شام کی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "شام میں ایران کی موجودگی خطے میں طاقت کے توازن کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ حلب میں ظلم و ستم اور قتل و غارت کی جو کہانیاں آج پیش کی جا رہی ہیں وہ مغربی میڈیا کی طرف سے جھوٹے پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں جس کا مقصد شام میں برسراقتدار صدر بشار اسد کی حکومت گرانا ہے۔ یہ جھوٹا پروپیگنڈہ اب اپنی افادیت کھو چکا ہے اور کوئی بھی اس پر یقین کرنے کیلئے تیار نہیں۔ میں آج بھی شام میں جاری نام نہاد انقلاب کا شدید مخالف ہوں جس کی حمایت امریکہ کر رہا ہے"۔

حماس کے اعلی سطحی رہنما محمود الزہار نے کہا کہ 2011ء میں حماس نے شام کو ترک کر کے انتہائی سنگین غلطی کا ارتکاب کیا جس کی ذمہ داری خالد مشعل پر عائد ہوتی ہے۔ ہم کبھی بھی شام حکومت کی جانب سے کی جانے والی حمایت اور مدد کو نہیں بھولیں گے۔ شام ایک عرصے سے حماس اور اسلامی مزاحمتی تنظیموں کیلئے ایک مضبوط مورچہ جانا جاتا ہے لیکن حماس نے اپنی بعض پالیسیوں کے باعث دمشق کو ترک کر دیا۔ انہوں نے حماس کی اندرونی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "حماس کے رہنما قطر اور ترکی کی حکومتوں سے رابطے میں ہیں اور اسی وجہ سے غزہ کی پٹی میں صابرین تحریک کے رہنماوں کے خلاف شدید اقدامات انجام دے رہے ہیں۔ میں اس بات پر تاکید کرتا ہوں کہ حماس اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت پر مبنی عہد پر باقی رہے گی"۔

محمود الزہار نے مصر کے اندرونی معاملات میں حماس کی عدم مداخلت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حماس ہر گز مصر کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔ انہوں نے حماس کے بعض رہنماوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد کے خلاف شدید کاروائی ہونی چاہئے جو ذاتی مفادات کے تحت تنظیم کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے فلسطین اتھارٹی کے ساتھ کسی قسم کی مفاہمت کا انکار کرتے ہوئے کہا کہ حماس اور فلسطین اتھارٹی میں موجود اختلافات نظریاتی نوعیت کے ہیں لہذا ہم کبھی بھی ان کے ساتھ نہیں چل سکتے۔
خبر کا کوڈ : 595875
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش