0
Saturday 31 Dec 2016 21:36

12 مئی کی منصوبہ بندی میں فاروق ستار بھی شامل تھے، متحدہ ایم پی اے کامران فاروق کا اعترافی بیان

12 مئی کی منصوبہ بندی میں فاروق ستار بھی شامل تھے، متحدہ ایم پی اے کامران فاروق کا اعترافی بیان
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے گرفتار رکن سندھ اسمبلی کامران فاروق نے اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کیا ہے کہ سانحہ 12 مئی کی منصوبہ بندی میں ڈاکٹر فاروق ستار بھی شامل تھے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے گرفتار رکن سندھ اسمبلی کامران فاروق نے مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، جس میں ملزم نے سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔ کامران فاروق کا کہنا تھا کہ 10 مئی 2007ء کو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر ایک اجلاس ہوا، جس میں قیادت کی جانب سے ہدایت ملی کہ چاہے قتل کیے جائیں یا کراچی بند کرا دیا جائے، لیکن وکلا کو کراچی ائیرپورٹ پر اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کے استقبال کیلئے نہ پہنچنے دیا جائے اور تمام قافلوں کو ہر صورت روکا جائے۔ اس اجلاس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار بھی موجود تھے۔

کامران فاروق کے مطابق پارٹی کی ہدایت پر مخالف سیاسی جماعت کے درجنوں کارکنان کو قتل کیا، ہم اے این پی، ایم کیو ایم حقیقی اور گینگ وار کے کارندوں کی لاشیں بوری میں بند کرکے مختلف علاقوں میں پھینکتے تھے، لیاری سیکٹر کو اسلحہ خریدنے کیلئے نائن زیرو سے 35 لاکھ روپے بھی جاری کئے گئے۔ کامران فاروق نے بتایا کہ 2013ء میں نائن زیرو اور اس وقت کی کراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کے کہنے پر مجھے ایم پی اے بنا دیا گیا، بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تربیت یافتہ کارکنان کے اسلحہ لائسنس بنوا کر دیئے، جبکہ قیادت کے کہنے پر وکیل رہنما نعیم قریشی کو سبق سکھانے کیلئے طاہر پلازہ میں آگ لگائی اور قیادت کے حکم پر ہی چائنا کٹنگ کرکے ایم کیو ایم کے ساتھیوں میں پلاٹس تقسیم کئے۔
خبر کا کوڈ : 596096
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش