0
Monday 2 Jan 2017 23:08

پاکستان میں سیاسی طور پر کمزور کمانڈر انچیف چن کر لگایا جاتا ہے، جاوید ہاشمی

پاکستان میں سیاسی طور پر کمزور کمانڈر انچیف چن کر لگایا جاتا ہے، جاوید ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی ایک مرتبہ پھر خبروں میں ہیں اور ان کی ایک پرانی ویڈیو بھی سامنے آگئی جس میں انہوں نے سیاسی حکومتوں کی طرف سے کمانڈر انچیف کی تعیناتی کیلئے لاگو روایت سے پردہ اٹھایا ہے اور انکشاف کیا ہے کہ اُنہوں نے بھی مشرف کو پاک فوج کا سپہ سالار بنانے کی تجویز دی تھی لیکن بعد میں یہ تجویز الٹی پڑگئی۔  چند سال قبل مہر بخاری سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ مشرف کی تعیناتی کے وقت ان سے کسی نے رائے نہیں مانگی تھی لیکن دی تھی اور ووٹ مشرف کے حق میں تھا، شہباز شریف اور چوہدری نثار سمیت دیگر لوگ تبادلہ خیال کررہے تھے تو علی کلی خان کے بارے میں کچھ تحفظات تھے کیونکہ اُنہوں نے وقت سے پہلے ہی کچھ باتیں کرنا شروع کردی تھیں جن میں جہانگیر کرامت کو ہٹائے جانے کے بعد کا ان کا تبصرہ بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ سمجھا جاتا ہے کہ ملکی سیاست میں جو کچھ کرنا ہے فوج نے کرنا ہے، سمجھا جاتا ہے کہ کمانڈر انچیف سیاسی طور پر کمزور ہو یا سیاست میں مداخلت کی حیثیت کم رکھتا ہو، آرمی چیف اپنے پروفیش کے اندر تو زیادہ طاقتور ہونا چاہیے لیکن سیاسی طور پر کمزور ہو تاکہ جمہوریت پر حملہ آور نہ ہو اور میں نے بھی یہی سوچ کر مشرف کے حق میں رائے دی تھی لیکن خیال غلط ثابت ہوا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے کوئی غلط فیصلہ بھی کرتا ہے تو اسے 21 توپوں کی سلامی دی جاتی ہے، پرویز مشرف آپ کے سامنے ہیں جنہیں جاتے ہوئے گارڈ آف آنر دے کر رخصت کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 596608
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش