0
Wednesday 4 Jan 2017 23:30

قطری شہزادے نے جی ایچ کیو میں پاکستانی فوج سے لڑائی کی، اکرم شیخ

قطری شہزادے نے جی ایچ کیو میں پاکستانی فوج سے لڑائی کی، اکرم شیخ
اسلام ٹائمز۔ سینئر ایڈووکیٹ اکرم شیخ نے کہا ہے کہ جب وزیراعظم نواز شریف کا 1999ء میں تختہ الٹا گیا اور انہیں پابند سلاسل کیا گیا تو جو پہلا فارن ڈیگنیٹری میاں نواز شریف کو ملنے آیا وہ حامد بن جاسم تھا۔ نجی نیوز چینل 24 کے پروگرام ڈی این اے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حامد بن جاسم بطور وزیر خارجہ قطر نواز شریف سے ملے اور پھر وہاں سے جی ایچ کیو بھی گئے جہاں ان کی تلخ کلامی بھی ہوئی۔ انہوں (حامد بن جاسم) نے کہا کہ اگر آپ یہی کرنا چاہتے ہیں تو میاں نواز شریف کے ساتھ مجھے بھی گرفتار کرلیں۔ یہ بات حقیقت پر مبنی ہے اور آپ ریکارڈ سے اس بات کی تصدیق کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر سینئر صحافی عارف نظامی نے ان سے پوچھا کہ یہ تلخ کلامی پرویز مشرف کے ساتھ ہوئی تھی تو اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ قطری وزیر خارجہ حامد بن جاسم پہلے کراچی آئے جہاں نواز شریف کو رکھا گیا تھا اور جس حالت میں وہ قید تھے اس پر قطری شہزادے کو بہت تشویش تھی۔ اس کے بعد وہ جی ایچ کیو گئے اور ایسی حالت میں رکھنے پر گلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بات کا ریکارڈ جی ایچ کیو میں بھی موجود ہے۔
اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ وہ ذمہ داری سے بتارہے ہیں کہ حامد بن جاسم کا خط بالکل جینوئن ہے اور عمران خان یا ان کی ٹیم چاہیں تو اس پر جرح کرسکتے ہیں۔ قطری پرنس کے عمارت کے بارے میں بیان کرتے ہوئے اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ وہ دنیا کا 29واں امیر ترین آدمی ہے اور اس کی سرمایہ کاری کروڑوں ڈالروں میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف فیملی کے پرنس کے ساتھ پرانے تعلقات ہیں۔
خبر کا کوڈ : 597171
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش