0
Wednesday 16 Mar 2011 10:52

پی پی،متحدہ مذاکرات کامیاب، پیپلز امن کمیٹی پر پابندی، ایم کیو ایم کا اسمبلی کا بائیکاٹ ختم

پی پی،متحدہ مذاکرات کامیاب، پیپلز امن کمیٹی پر پابندی، ایم کیو ایم کا اسمبلی کا بائیکاٹ ختم
کراچی:اسلام ٹائمز-صدر آصف علی زرداری اور ایم کیو ایم کے وفد کے مابین منگل کی شب بلاول ہاؤس میں ہونے والے مذاکرات میں پیپلز امن کمیٹی پر پابندی عائد کر دی گئی جبکہ ایم کیو ایم نے صدر کی یقین دہانی پر اسمبلیوں کے بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ملاقات میں شہر میں جرائم کی روک تھام کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جس پر ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے دو دو وزراء بھی شامل ہوں گے۔ شہر میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے یہ کمیٹی دو ہفتے میں ایک جامع رپورٹ بھی پیش کرے گی۔ منگل کو رات گئے گورنر ہاؤس میں میڈیا کو بریف کرتے ہوئے وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا کہ یہ کمیٹی وزیراعلیٰ سندھ کو سفارشات پیش کرے گی جس کے تحت وزیراعلیٰ قانون کے مطابق کارروائی کے احکامات جاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کو سیاسی جماعتوں کی چھتری استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ جرائم پیشہ شخص چاہے پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، اے این پی یا کسی بھی جماعت کا ہو اس کے خلاف قانون کے مطابق بلاتفریق کارروائی کریں گے۔
 انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف بیان دینے سے گریز کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز امن کمیٹی اور ایسے تمام گروپس جو جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں انکے دفاتر بند کر دیئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں سندھ اور بلوچستان میں بھی ایسے شر پسند عناصر کا قلع قمع کیا جائے گا اور ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شر پسند عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کریں گے، جرائم کی روک تھام کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں ایم کیو ایم کی طرف سے ڈاکٹر صغیر احمد، رضا ہارون اور پیپلز پارٹی کی طرف سے آغا سراج درانی اور نادر مگسی شامل ہوں گے جبکہ کمیٹی کے سربراہ وزیراعلیٰ سندھ ہوں گے اور وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کوآرڈینیٹر ہوں گے اس موقع پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ صدر نے ہمارے تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جس کے بعد رابطہ کمیٹی نے اسمبلیوں کے بائیکاٹ کو ختم کرنے کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ جو طے ہوا ہے اس کے نتیجے میں کراچی کے شہریوں، تاجر برادری، صنعتکاروں کو ریلیف ملے گا اور جرائم پیشہ عناصر سے نجات ملے گی اور جمہوریت کو فروغ حاصل ہو گا، عوام کو انصاف دلانے کیلئے ایسے فیصلے سے سیاسی سرپرستی میں جرائم کو پروان چڑھانے کی حوصلہ شکنی ہو گی۔
 وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا کہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش کو ناکام بنا دیں گے۔ ہم حالت جنگ میں، دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کا ملک بھر سے قلع قمع کریں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی اور صوبے بھر میں امن و امان کو یقینی بنایا جائے گا اور اس کیلئے دونوں جماعتیں مل کر کام کریں گی۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ مسائل کا حل باہمی مشاورت کے ذریعے نکال لیا گیا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی کا سہرا صدر آصف زرداری اور قائد تحریک الطاف حسین کے سر ہے۔ قبل ازیں منگل کی شب بلاول ہاؤس میں متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کر تے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کا اتحاد مضبوط ہے دونوں جماعتیں عوام کے مسائل اور ملک کی ترقی کے لئے کام کرتی رہیں گی۔ ملاقات میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک بھی موجود تھے۔ 
ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کر رہے تھے، وفد میں بابر غوری،رضا ہارون، ڈاکٹر صغیر احمد، وسیم آفتاب، عادل صدیقی اور سید سردار احمد شامل تھے۔ ملاقات میں سیاسی صورحال اور دیگر امور پر غور کیا گیا ذرائع کے مطابق صدر نے کہا کہ موجودہ حکومت، عوامی حکومت ہے جو عوام کے مسائل سے بخوبی واقف ہے، پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کا ایجنڈا عوام کی خدمت ہے، عوام کی خدمت کا مشن جاری رکھیں گے دونوں جماعتیں مل کر ملک کو درپیش چیلنجز کے حل کے لئے کام کریں گی۔ صدر نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کی مفاہمتی پالیسی کے باعث ملک میں جمہوریت مضبوط ہے، تمام مسائل ڈائیلاگ کے ذریعے حل کریں گے، حکومت کو عوام کا مینڈیٹ حاصل ہے حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، صدر نے واضح کیا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں امن خراب کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہو گی، صدر نے ملاقات کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ بھی کیا۔ ایوان صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق ٹیلیفونک رابطے میں سیاسی صورتحال میں ملک کو درپیش چیلنجز اور دیگر امور پر غور کیا گیا صدر مملکت اور ایم کیو ایم کے قائد نے اتفاق کیا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ملکر ملکی ترقی کے لئے کام کرتی رہیں گی۔
خبر کا کوڈ : 59808
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش