1
0
Wednesday 11 Jan 2017 18:00

سعودی عرب کی قیادت میں 34 رکنی اتحاد میں اہم مسلم ممالک کو شامل نہیں کیا گیا، سرفراز نقوی

سعودی عرب کی قیادت میں 34 رکنی اتحاد میں اہم مسلم ممالک کو شامل نہیں کیا گیا، سرفراز نقوی
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں کارکنان کی حالات حاضرہ پر نشست سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سرفراز نقوی نے ریٹائرڈ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے 34 ممالک کے سعودی فوجی اتحاد کا سربراہ بننے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس اتحاد میں دہشتگردی کے شکار اور خطہ کے اہم مسلمان ممالک کو شامل نہیں کیا گیا تو پھر اس اتحاد کو دہشتگردی کیخلاف کیسے قرار دیا ہے۔ مرکزی صدر کا کہنا تھا یہ فورس کوئی موثر فورس ثابت نہیں ہوگی کیونکہ مشرق وسطی میں مقیم مسلمان ممالک پہلے ہی اندرونی بیرونی خلفشار کا شکار ہیں۔ سرفراز نقوی کا کہنا تھا کہ یہ فورس صرف کاغذ پر موجود ہے بحیثیت پاکستانی ہم بہت سے سوالات کیساتھ ساتھ یہ جاننے سے بھی قاصر ہیں کہ فورس کس طرح سے آپریٹ کرے گی اگر کسی مسلمان ملک کو ضرورت ہوگی تو کیا یہ ان کی مدد کرے گی البتہ سعودیہ کاغذی کارروائی کرتے ہوئے ایک ایسی فورس بنا رہی ہے جس کا بنیادی کام آل سعود کا دفاع کرنا ہوگا۔

مرکزی صدر نے کہا کہ حکومت 34 ممالک کے فوجی اتحاد پر اپنے موقف کو واضح کرے پاکستان اس وقت اندرونی و بیرونی سازشوں کا شکار ہے ایسے کڑے وقت میں ایسے اقدامات ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہو سکتے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اپنی خارجہ پالیسی کو واضح کرے۔ سرفراز نقوی نے کہا کہ اس اتحاد میں شامل ممالک کی اکثریت اسرائیل کو تسلیم کرنے کی حامی ہے جبکہ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر ملت اسلامیہ کے حقیقی مسائل ہیں، اب تک اس عسکری اتحاد نے مسئلہ فلسطین کے حل پر بات نہیں کی اور نہ ہی اسرائیلی مظالم کے مقابلہ میں فلسطینیوں کی عسکری حمایت کا عندیہ دیا ہے، اس اتحاد کی طرف سے عالم اسلام کے قدیم ترین مسئلہ آزادی مسجد الاقصی و بیت المقدس کیلئے کسی لائحہ عمل کا اعلان بھی نہیں کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 599174
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

زوار حسین
Pakistan
ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
ہماری پیشکش