0
Wednesday 11 Jan 2017 20:06

راحیل شریف کو 39 ممالک کی مشترکہ فوج کا سربراہ بننے کی کوئی پیشکش نہیں، سرتاج عزیز

راحیل شریف کو 39 ممالک کی مشترکہ فوج کا سربراہ بننے کی کوئی پیشکش نہیں، سرتاج عزیز
اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے متعلق بیان پر یوٹرن لے لیا۔ سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے وزیر دفاع بولے کہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کے اسلامی ممالک کی فوج کی کمان سنبھالنے کی باتیں میڈیا سے سنی ہیں۔ راحیل شریف کی جانب سے سعودی عرب میں کام کرنے کے حوالے سے این او سی کے لئے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کے 39 ملکی فوجی اتحاد کی سربراہی سنبھالنے کی خبروں پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا پہلا موقف تھا کہ منظوری لی گئی اور ایسے معاملات میں کلیئرنس بھی ہوتی ہے۔ خواجہ آصف کے بیان پر معاملہ میڈیا میں آیا تو سینیٹ نے بھی حکومت سے وضاحت طلب کرلی۔ ایوان بالا میں وزیر دفاع اپنے انٹرویو کا دفاع نہ کرسکے اور سارا مدعا میڈیا میں آنے والی خبروں پر ڈال دیا۔ سینیٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئے خواجہ آصف بولے کہ جنرل راحیل کی جانب سے اسلامی ممالک کی فوج کی کمان سنبھالنے کی بات ابھی تک حکومت کے نوٹس نہیں آئی۔ سابق سپہ سالار نے اس معاملے میں این او سی کیلئے درخواست دی تو قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سعودی دعوت پر عمرہ ادا کرنے گئے تھے اور دو روز قبل وطن واپس آچکے ہیں۔

چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے استفسار کیا کہ کیا راحیل شریف نے آرمی سے اس معاملے پر اجازت طلب کی ہے؟ اس پر بھی خواجہ آصف کا جواب نفی میں تھا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ راحیل شریف کو 39 ممالک کی مشترکہ فوج کا سربراہ بننے کی کوئی پیشکش نہیں۔ سابق آرمی چیف نے درخواست دی تو دیکھا جائے گا۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسلامی اتحادی افواج میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا، جو اب بھی برقرار ہے۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اتحادی افواج کی سربراہی حساس معاملہ ہے۔ ایران اور چند دیگر ممالک کو اتحاد سے باہر رکھا جا رہا ہے۔ ایران نے بھی ایسا اتحاد بنا لیا تو ہم کہاں کھڑے ہوں گے؟، چیئرمین سینیٹ نے وزیر دفاع کو ہدایت کی کہ اگر سابق آرمی چیف سعودی عرب میں کام کرنے کیلئے این او سی کی درخواست دیں تو ایوان کو آگاہ کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 599226
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش