0
Friday 13 Jan 2017 22:55

پشاور ہائیکورٹ نے فوجی عدالت کا سزائے موت کا فیصلہ معطل کردیا

پشاور ہائیکورٹ نے فوجی عدالت کا سزائے موت کا فیصلہ معطل کردیا
اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے مجرم قاسم شاہ کی سزا پر عمل درآمد پر حکم امتناع جاری کردیا۔ پشاور ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے فوجی عدالت کی جانب سے سنائے جانے والے فیصلے کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔ قاسم شاہ کو مانسہرہ میں ایک این جی او پر ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی جس میں 5 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔  مجرم قاسم شاہ کے اہل خانہ نے اس فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست پشاور ہائی کورٹ میں دائر کی تھی۔ اس سے قبل 29 اگست 2016 کو بھی پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے ایک ملزم فضل ربی کی سزا معطل کردی تھی۔ سکیورٹی فورسز پر حملوں اور کالعدم تنظیم سے روابط پر فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے ملزم فضل ربی کے اہل خانہ نے فیصلے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

سید قاسم شاہ ولد سید امین شاہ کے حوالے سے آئی ایس پی آر نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مجرم کالعدم تنظیم کا رکن تھا، جو ورلڈ وژن این جی او پر حملے میں ملوث تھا، اس حملے کے نتیجے میں این جی او کے 6 ملازمین جاں بحق ہوئے تھے۔ آئی ایس پی آر نے مزید بتایا تھا کہ مجرم قاسم شاہ کے قبضے سے آتشیں اسلحہ بھی برآمد ہوا تھا اور مجرم نے اپنے جرائم کا اعتراف مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے کیا جس کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی۔  واضح رہے کہ 21ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم ہونے والی فوجی عدالتوں سے اب تک دہشت گردی میں ملوث کئی مجرمان کو سزائے موت سنائی جاچکی ہے، جن میں سے کئی کو آرمی چیف کی توثیق کے بعد تختہ دار پر لٹکایا بھی جاچکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 599792
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش