اسلام ٹائمز۔ کراچی میں وزیراعلٰی سندھ کے مالیاتی کمیشن کی خیبر پختونخوا کے وفد سے ملاقات ہوئی۔ جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ وفاق کو سی پیک سکیورٹی اور فاٹا کے ترقیاتی کاموں پر 7 فیصد کٹوتی کرنے نہیں دی جائے گی۔ سی پیک اور فاٹا کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے وفاق اپنی ذمہ داری خود اٹھائے۔ ملاقات میں دونوں جانب سے اتفاق کیا گیا کہ وفاقی حکومت کو کہا جائے کہ صوبوں کو سیلز ٹیکس کی کلیکشن کا کام دیا جائے۔ سیلز ٹیکس کے جمع ہونے والے فنڈز کو این ایف سی کے تحت تقسیم کیا جائے۔ جو صوبہ ٹارگٹ سے زیادہ کلیکشن کریگا اسے 5 فیصد ایوارڈ دیا جائے، جبکہ اس وقت صوبوں کو صرف سیلز ٹیکس نافذ کرنے کا اختیار ہے۔ اس موقع پر وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ قابل تقسیم محاصل پر صوبوں کا اختیار ہے، جسے آئینی تحفظ حاصل ہے۔ ملاقات میں اتفاق کے بعد فیصلے طے پایا کہ صوبوں کے درمیان این ایف سی ایوارڈ پر تعاون بڑھانے کے ساتھ چیئرمین سینیٹ سے رابطہ بڑھایا جائے اور چیئرمین سینیٹ سے 18ویں ترمیم کے تحت اختیارات لئے جائیں۔ ملاقات میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سی پیک اور فاٹا کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے وفاق اپنی ذمہ داری خود اٹھائے۔