0
Friday 20 Jan 2017 22:00
دنیا سے انتہاء پسندی کا خاتمہ کیا جائیگا، تاہم اپنا نظریہ کسی پر مسلط کرنیکی کوشش نہیں کرینگے

ہم نے ماضی میں اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنے کے بجائے دوسرے ملکوں کی سرحدوں کی حفاظت کی، نومنتخب امریکی صدر

امریکی عوام کو کبھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دونگا۔ مفاد کا تحفظ رکھتے ہوئے دنیا کے تمام ملکوں سے دوستی کرینگے
ہم نے ماضی میں اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنے کے بجائے دوسرے ملکوں کی سرحدوں کی حفاظت کی، نومنتخب امریکی صدر
اسلام ٹائمز۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے 45ویں صدر کی حیثیت سے اپنا حلف اٹھا لیا ہے۔ چیف جسٹس جان رابرٹس جونیئر نے ڈونلڈ ٹرمپ سے حلف لیا۔ حلف اٹھاتے ہی نو منتخب صدر کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہنا تھا کہ ایک انتظامیہ جا رہی ہے اور دوسری آ رہی ہے۔ ہمارے یہاں بہت سے مسائل ہیں اور ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اپنا تحفظ کیا، لیکن امریکی عوام کا تحفظ نہیں کیا۔ سیاستدانوں نے ترقی کی لیکن فیکٹریاں بند ہوگئیں اور بے روزگاری بڑھی۔ امریکہ کے مڈل کلاس شہریوں کو گھروں سے محروم کر دیا گیا۔ امریکیوں کو اپنے بچوں کیلئے اچھے سکولز اور اچھا مستقبل چاہیے۔ ٹرمپ نے کہا کہ اب امریکی شہری ملک کی تعمیر نو کی کوششوں میں شریک ہونگے۔ عوام اس ملک کے سربراہ اور رہنماء ہونگے۔ آج کے بعد عوام حکومت کو کنٹرول میں رکھے گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چند مقامات کے سوائے پورے امریکہ میں لوگ میرے صدر بننے کی خوشیاں منا رہے ہیں۔ عوام کو سنبھال لیں گے اور کنٹرول میں بھی رکھیں گے۔ ہم نیا ویژن لے کر آگے بڑھیں گے۔ ہم صرف امریکہ کے مستقبل پر نظر رکھیں گے۔ امریکہ اور دنیا کیلئے نئی مثالیں قائم کریں گے۔ میں امریکی عوام کو کبھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دوں گا۔ مفاد کا تحفظ رکھتے ہوئے دنیا کے تمام ملکوں سے دوستی کرینگے۔

نومنتخب امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی میں اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنے کے بجائے دوسرے ملکوں کی سرحدوں کی حفاظت کی۔ ہم دہشتگردی کیخلاف کام کریں گے۔ دنیا سے انتہاء پسندی کا خاتمہ کیا جائے گا، تاہم اپنا نظریہ کسی پر مسلط کرنے کی کوشش نہیں کرینگے۔ اب ہم وہی کرینگے جس سے امریکہ اور ہماری عوام کا مفاد وابستہ ہوگا۔ واشنگٹن ڈی سی سے طاقت اپنی عوام کو منتقل کریں گے۔ ہم اپنے خواب واپس لائیں گے۔ ہم اپنی مدد آپ کے تحت ملک کی تعمیر نو کریں گے۔ میں ان سیاستدانوں میں سے نہیں جو صرف باتیں کرتے ہیں اور کام نہیں کرتے۔ حلف برداری کی تقریب میں سابق صدر باراک اوباما کے علاوہ تین سابق صدور، جارج ڈبلیو بش، بل کلنٹن اور جمی کارٹر نے شرکت کی، جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حلیف امیدوار ہیلری کلنٹن بھی تقریب میں شریک تھیں۔ تقریب سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی اہلیہ کے ساتھ چرچ میں حاضری دی، اس کے بعد باراک اوباما سے ملاقات کیلئے وائٹ ہاؤس پہنچے، جہاں سابق صدر باراک اوباما اور مشعل اوباما نے ان کو خوش آمدید کہا۔
خبر کا کوڈ : 602010
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش