اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار الجعفری نے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شامی فریقوں کے درمیان مذاکرات ہونے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔ یو این او میں شام کے مستقل مندوب اور امن مذاکرات میں حکومت شام کے نمائندہ وفد کے سربراہ بشار الجعفری نے کہا ہے کہ شام کی حکومت، آستانہ مذاکرات میں شامی عوام کی رائے اور دمشق کا سرکاری موقف بیان کرنے کے لئے شرکت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آستانہ اجلاس کا ایجنڈا، شام میں جھڑپوں کے خاتمے اور دہشت گرد گروہوں کو الگ رکھے جانے پر استوار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں صرف وہی گروہ شامل ہوں گے کہ جنہوں نے فائر بندی کو قبول کیا ہے۔ بشار الجعفری نے مذاکرات میں مشروط شرکت اور غیر ملکی مداخلت پر شام کی مخالفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ ترکی نے نہ صرف شام کے اقتدار اعلٰی کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ پرامن راہ حل کے حصول میں رکاوٹیں پیدا کرکے دہشت گردوں کی مدد بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ سرکاری طور پر کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سے امید ہے کہ وہ سیاسی راہ حل کے حصول میں مثبت قدم اٹھائے گا۔