0
Tuesday 24 Jan 2017 21:00

آستانہ امن مذاکرات میں ایران کا کردار نہایت مثبت و تعمیری ہے، بشار الجعفری

آستانہ امن مذاکرات میں ایران کا کردار نہایت مثبت و تعمیری ہے، بشار الجعفری
اسلام ٹائمز۔ آستانہ اجلاس میں شام کے سرکاری وفد کے سربراہ بشار الجعفری نے ایران کے کردار کو مثبت اور تعمیری قرار دیا ہے۔ شامی حکومت کے نمائندہ وفد کے سربراہ نے آستانہ اجلاس کا اختتامی بیانیہ جاری ہونے کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اجلاس میں ایران کے کردار کو نہایت مثبت اور تعمیری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران جنگ بندی کے ضامن ممالک میں سے ایک ہے اور اس ملک نے آستانہ اجلاس کے اختتامی بیانیہ کا متن تیار کرنے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔ بشار الجعفری نے کہا کہ بحران شام کے حل میں ترکی کا کردار منفی ہے، تاہم اس کی جانب کوئی اشارہ نہیں کریں گے، کیونکہ ہم حکومت کے نمائندے ہیں۔ بشار الجعفری نے کہا کہ ملک کو بچانے کے لئے سیاست میں کبھی کبھی دشمن کے ساتھ بھی کام کرنا پڑتا ہے۔ شامی حکومت کے وفد کے سربراہ نے مزید کہا کہ آستانہ اجلاس کے اختتامی بیانیہ کی ایک شق میں داعش اور جبھۃ النصرہ دہشت گردوں سے جنگ پر تاکید کی گئی ہے اور ترکی سمیت یہاں موجود ممالک نے اس پر دستخط کئے ہیں۔ شامی حکومت کے وفد کے سربراہ نے ترکی اور دہشت گردی کے حامی بعض ملکوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ شام کے سلسلے میں اپنی پالیسیوں کو تبدیل کر لیں اور آگ سے سے نہ کھیلیں۔

بشار الجعفری نے کہا کہ ہم ہر اس اقدام کا خیر مقدم کریں گے، جو ہمارے ملک پر مسلط کردہ جنگ کو روکے اور ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے آستانہ اجلاس کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے شامی گروہوں کے درمیان مذاکرات کی زمین ہموار ہوگی۔ حکومت شام کے وفد کے سربراہ نے تاکید کے ساتھ کہا کہ امید ہے کہ جلد ہی پورے شام میں جنگ بندی نافذ ہو جائے گی۔ بشار الجعفری نے جنگ و خونریزی کا سلسلہ ختم کرنے اور اس ملک کی تعمیر نو کا موضوع اٹھانے کے لئے شام کے دوستوں اور اتحادیوں کی کوششوں کو سراہا۔ شامی حکومت کے وفد کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے ایک ایسے اجلاس میں شرکت کی ہے، جس میں بیرونی ممالک کے حمایت یافتہ بعض شامی بھی موجود تھے، پھر بھی ہم نے شام کی حکومت اور عوام کو بچانے کے لئے اس اجلاس میں شرکت کی۔ بشار الجعفری نے ان مخالف مسلح گروہوں سے بھی جنگ بندی میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا، جو آستانہ اجلاس میں موجود نہیں تھے۔ واضح رہے کہ شام میں گذشتہ چھ برسوں سے جاری تنازعے کا سیاسی راہ حل تلاش کرنے کے لئے ایران، روس اور ترکی کی ثالثی میں قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں امن مذاکرات کا آغاز پیر کو ہوا تھا اور منگل کو اختتام پذیر ہوگیا۔
خبر کا کوڈ : 603246
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش