0
Thursday 26 Jan 2017 20:13

خیبر پی کے حکومت نے بچوں کو اسکول نہ بھیجنے والے والدین کو قید اور جرمانہ کی سزا دینے کا فیصلہ کر لیا

خیبر پی کے حکومت نے بچوں کو اسکول نہ بھیجنے والے والدین کو قید اور جرمانہ کی سزا دینے کا فیصلہ کر لیا
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے بچوں کو اسکول نہ بھیجنے والے والدین کو قید کی سزا دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پرائمری تا سیکنڈری تعلیم لازمی قرار دی جائے گی، جو حکومت مفت فراہم کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق خیر پختونخوا حکومت نے پرائمری سے سیکنڈری تک تعلیم لازمی قرار دینے کیلئے مسودہ تیار کر لیا، جس کے تحت تمام بچوں کو پرائمری تا سیکنڈری تعلیم حکومت کی جانب سے فراہم کی جائے گی، جو کہ بالکل مفت ہوگی۔ اس مسودے کی منظوری کے بعد 5 سے 16 سال تک کے بچوں کے والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے پابند ہوں گے، بصورت دیگر انہیں سزا کا مرتکب قرار دیا جائے گا۔ سزا کے طور پر اسکول نہ بھیجنے والے والدین کو یومیہ سو روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے انہیں 30 دن تک قید کرنے کی سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔ کے پی کے حکومت شعبہ تعلیم میں بہتری لانے کیلئے مسلسل اقدامات میں مصروف ہے۔ قبل ازیں 18 جنوری کو صوبائی حکومت نے سرکاری اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی جبکہ چھٹی جماعت سے میٹرک کے بچوں کو قرآن مجید ترجمے کے ساتھ پڑھانے کی تعلیم کو لازم قرار دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 603801
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش