0
Friday 27 Jan 2017 15:29

بحرین کی انقلابی عوام ملک میں بڑی سیاسی تبدیلی کی خواہاں ہے، قائد العمل الاسلامی بحرین

بحرین کی انقلابی عوام ملک میں بڑی سیاسی تبدیلی کی خواہاں ہے، قائد العمل الاسلامی بحرین
اسلام ٹائمز۔ بحرین میں سرگرم العمل الاسلامی تنظیم کے سربراہ سید جعفر العلوی نے تسنیم نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ آل خلیفہ رژیم بحرین میں جاری عوامی انقلابی تحریک کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے اور اب وہ اپنی عوام کے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے پر اتر آئی ہے۔ انہوں نے کہا: "بحرین میں جاری انقلابی تحریک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں حکومت کے پاس عوامی مطالبات کی منظوری کے بغیر کوئی چارہ باقی نہیں بچا۔ آل خلیفہ رژیم عوام کے درمیان محبوبیت مکمل طور پر کھو چکی ہے جبکہ اسے اقتدار میں رہنے کا قانونی و شرعی جواز بھی حاصل نہیں۔ بحرینی عوام کی اکثریت یقین کی حد تک اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ ملک میں جاری بحران کا حل بڑی سیاسی تبدیلی کے بغیر ممکن نہیں"۔

تنظیم العمل الاسلامی بحرین کے سربراہ علامہ سید جعفر العلوی نے مزید کہا: "آج اپنے جائز حقوق کا دفاع ایک بڑا عوامی مطالبہ بن چکا ہے اور عوام اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے پر بالکل تیار نہیں۔ ہمیں پوری امید ہے کہ خداوند متعال ہماری انقلابی تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کرے گا۔ میری نظر میں یہ ایک انتہائی اہم اور عظیم تبدیلی ہے اور عوامی شعور پوری طرح بیدار ہو چکا ہے۔ آج ہم تمام عوامی مظاہروں میں حکومت کے خاتمے اور تبدیلی کے نعرے سن رہے ہیں اور اب عوام محض سیاسی اصلاحات پر راضی نظر نہیں آتے۔ اس کی بڑی وجہ حکومت کی جانب سے بیگناہ عوام کا قتل عام اور گرفتار شدہ انقلابی افراد کو شدید ٹارچر اور غیرانسانی اقدامات کا نشانہ بنانا ہے"۔

علامہ سید جعفر العلوی نے معروف شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رہائشگاہ کے اردگرد عوامی دھرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عوام اپنے محبوب قائد کی حفاظت کیلئے بدستور ان کی رہائشگاہ کے اردگرد دھرنا دیئے ہوئے ہیں جبکہ آل خلیفہ رژیم عوام کو ڈرا دھمکا کر یہ دھرنا ختم کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا: "بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور عوام کے خلاف طاقت کا بیجا استعمال آل خلیفہ رژیم کا روز کا معمول بن چکا ہے۔ دوسری طرف راستوں میں چیک پوسٹوں کی تعداد میں بھی بے انتہا اضافہ ہو چکا ہے۔ بحرینی حکومت عوام کے خلاف اوچھے ہتھنڈوں پر اتر آئی ہے اور مصنوعی ٹریفک جام ایجاد کر کے عوام کی آمدورفت کو مشکل بنایا جا رہا ہے۔ جب کوئی شخص ان اقدامات کے خلاف اعتراض کرتا ہے تو اس پر سکیورٹی فورسز کی توہین کا الزام عائد کر دیا جاتا ہے اور اسے گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ دوسری طرف حکومت نے عوام پر نئے ظالمانہ ٹیکس لگا دیئے ہیں تاکہ اس طرح ان پر اقتصادی دباو بڑھایا جا سکے"۔

العمل الاسلامی بحرین کے سربراہ علامہ سید جعفر العلوی نے کہا کہ الدراز کے رہائشی افراد گذشتہ 6 ماہ سے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رہائشگاہ پر دھرنا دے کر بیٹھے ہیں تاکہ سکیورٹِ فورسز کے مقابلے میں ان کی حفاظت کر سکیں۔ حکومت نے اس علاقے میں نماز جمعہ پر پابندی لگا رکھی ہے اور عوام سے ان کا رابطہ مکمل طور پر ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

یاد رہے 14 فروری 2011ء سے بحرین میں بڑے پیمانے پر عوامی تحریک کا آغاز ہوا ہے جس میں عوام اپنے بنیادی حقوق کے حصول کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔ بحرین میں سلطنتی نظام حکومت قائم ہے اور عوام کو سیاسی امور میں مداخلت کا کوئی حق حاصل نہیں۔ عوام نے حکومت سے آزادی، عدالت و انصاف اور ہر قسم کے امتیازی سلوک کے خاتمے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ سعودی عرب نے بھی بحرین میں جاری عوامی تحریک کو کچلنے کیلئے اپنی فوج اس ملک میں بھیج رکھی ہے۔ بحرینی حکومت نے معروف شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت بھی منسوخ کر رکھی ہے اور انہیں گرفتار کر کے ان پر مقدمہ چلانے کا ارادہ رکھتی تھی لیکن عوام نے ان کی حفاظت کیلئے گذشتہ 6 ماہ سے ان کی رہائشگاہ پر دھرنا دے رکھا ہے۔ حال ہی میں بحرینی حکومت نے تین انقلابی جوانوں کو سزائے موت دے دی جس کے بعد بعض بحرینی گروہوں نے حکومت کے خلاف مسلح کاروائیوں کی دھمکی دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 603944
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش