اسلام ٹائمز۔ سنئیر سیاسی رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے لاہور میں پائنا کے زیراہتمام طلباء یونین کی بحالی کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی مستقبل کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو استثنیٰ کا معاملہ غیر قانونی نہیں تاہم غیر اخلاقی ضرور ہو سکتا ہے۔ سیمینار میں سنئیر صحافی الطاف حسن قریشی، سجاد میر، میجب الرحمان شامی، احمد بلال محبوب، غلام عباس، رؤف طاہر سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ طلبہ تنظموں پر پابندی کے باعث ملک میں لیڈر شب کا فقدان ہے، ملک میں لیڈر شب پیدا کرنے لیے طلبہ یونین نے اہم کراداد ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں جاگیرداروں کی حکومت ہے، وقت کی اہم ضرورت ہے کہ تعلیمی درسگاہوں میں طلبہ یونینز کو بحال کر دیا جائے۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ انہوں نے عمران خان کے حوالے سے جو باتین کی ہیں وہ سب سچ ہیں، میں ان پر ابھی قائم ہوں، عمران خان میرے ساتھ بیٹھ کر بات کر لیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے ان پر نوازشات کا یہ عالم ہے کہ ان کے بہنوئی کا گزشتہ دنوں انتقال ہوا جس پر 5 افراد پر کلاشگوف تاننے کا الزام تھا جبکہ ایک کزن کی وفات کے بعد اس پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو استنثی کا قانون ہے تو اس میں ترمیم کر لی جائے۔