0
Tuesday 31 Jan 2017 09:00

قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے جی بی میں غیرقانونی گاڑیوں کو استعمال کرنے کی مد میں کروڑوں روپے خرچ کئے

قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے جی بی میں غیرقانونی گاڑیوں کو استعمال کرنے کی مد میں کروڑوں روپے خرچ کئے
اسلام ٹائمز۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس جو کہ اسلام آباد میں منعقد ہوا، میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گلگت بلتستان میں 67 نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے کرائے کی مد میں 15 کروڑ 12 لاکھ روپے غیر قانونی طو ادا کئے گئے۔ کمیٹی نے کرائے کی مد میں ادائیگیوں کو ریگولرائز کروانے کی ہدایت کر دی۔ جی بی میں 5 ارب 61 کروڑ کی ترقیاتی گرانٹ خرچ نہ ہونے کا انکش ف بھی کیا گیا۔ سیکرٹری امور کشمیر نے وفاقی حکومت کو گلگت بلتستان کیلئے مالی سال کی ہیئت جولائی سے جون کی بجائے جنوری سے دسمبر کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی معاملات کی وجہ سے جی بی میں ترقیاتی کام کی رفتار ملک کے دیگر حصوں کی نسبت انتہائی سست ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ترقیاتی فنڈز مکمل طور پر استعمال نہیں کئے جا سکے۔ تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس عذرا فضل کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں مالی سال 2009ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں آڈٹ حکام کی جانب سے انکشاف کیا گیا کہ گلگت اور اسکردو میں 2006ء تا 2009ء پر 67 نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے کرائے کی مد میں 15 کروڑ 12 لاکھ روپے اد کیے گئے، جو غیر قانونی تھے۔ سیکرٹری وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان نے آگاہ کیا کہ گلگت اور اسکردو میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر یہ گاڑیاں قانون نافذ کرنے والے داروں کے استعمال میں رہیں۔ کمیٹی کی رکن عذرا فضل نے کہا کہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے غیر قانونی گاڑیوں استعمال کرنے پر حیرانی ہے۔ جی بی میں 5 ارب 61 کروڑ کی ترقیاتی گرانٹ خرچ نہ ہونے پر آڈٹ حکام نے اعتراض کیا۔ سیکرٹری امور کشمیر نے بتایا کہ موسمیاتی معاملات کی وجہ سے گلگت بلتستان میں ترقیاتی کام کی رفتار ملک کے دیگر حصوں کی نسبت انتہائی سست ہوتی ہے، جس کی وجہ سے وفاق کو جی بی کیلیے مالی سال کی ہیئت جولائی سے جون کی بجائے جنوری سے دسمبر کرنے کی درخواست کی ہے۔ جس پر عارف علوی کا کہنا تھا کہ کسی ایک علاقے کی وجہ سے مالی سال میں تبدیلی تو نہیں کی جاسکتی۔
خبر کا کوڈ : 605067
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش