0
Wednesday 8 Feb 2017 00:27

گزشتہ چار ماہ میں 39 ہزار پاکستانی سعودی عرب سے نکالے گئے، رپورٹ

گزشتہ چار ماہ میں 39 ہزار پاکستانی سعودی عرب سے نکالے گئے، رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ عرب ممالک سے اکا دکا غیر ملکیوں کو مختلف وجوہات کی بناء پر ملک بدر کرنے کا سلسلہ تو ہمیشہ جاری رہتا ہے لیکن حال ہی میں سعودی عرب نے پاکستانی شہریوں کی اتنی بڑی تعداد کو بیک وقت نکالنے کا فیصلہ کیا کہ سن کر جو بیرون ملک بالخصوص سعودی عرب میں موجود پاکستانیوں کیلئے انتہائی باعث تشویش ہے۔ ویب سائٹ سعودی گزٹ کی رپورٹ میں سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران سعودی عرب سے 39 ہزار پاکستانی نکالے جا چکے ہیں، جن پر ملازمت اور اقامت سے متعلقہ ضوابط کی خلاف ورزی کے الزامات تھے۔ کچھ پاکستانی شہریوں پر یہ الزام بھی تھا کہ وہ شدت پسند سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ متعدد کو منشیات، چوری، جعلسازی اور جسمانی حملہ کرنے جیسے الزامات کا سامنا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اس صورتحال کے پیش نظر شوریٰ کونسل کی سکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین عبداللہ السادون نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو بھرتی کرنے سے پہلے ان کی اچھی طرح چھان بین کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں پاکستان میں متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطہ رکھا جائے تاکہ مملکت میں آنے والے پاکستانی شہریوں کی مﺅثر چیکنگ ہوسکے۔ انہوں نے خاص طور پر مملکت میں روزگار کے حصول کے لئے آنے والے پاکستانی شہریوں کے سیاسی و مذہبی رجحانات جاننے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ان کی بھرتی سے پہلے یہ نظریات دونوں اطراف کو معلوم ہونے چاہئیں۔ دریں اثناء سعودی وزارت داخلہ کے ایک ذیلی محکمے کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کے مطابق اس وقت مملکت کی انٹیلی جنس جیلوں میں 82 ایسے پاکستانی موجود ہیں جن پر دہشت گردی اور سکیورٹی سے متعلقہ جرائم میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
خبر کا کوڈ : 607417
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش