0
Thursday 9 Feb 2017 19:02

متحدہ طلباء محاذ کا طلباء یونین بحالی کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان

متحدہ طلباء محاذ کا طلباء یونین بحالی کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ متحدہ طلباء محاذ کے مرکزی صدر سید سرفراز نقوی کی سربراہی تمام طلباء تنظیموں کے سربراہان کا اجلاس لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں طلباء یونین بحالی کے امور پر طلباء رہنمائوں نے تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں متحدہ طلباء محاذ کا ناقص تعلیمی پالیسیوں کیخلاف اور طلبا حقوق کی بحالی، طلباء کے حقوق کے دفاع اور طلباء یونین بحالی کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا۔ مرکزی صدر سرفراز نقوی کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کے ذریعے ہی تمام سیاسی جماعتوں کو نظریاتی اور حقیقی قیادت میسر آتی تھی مگر جب سے ضیاءالحق کے آمرانہ دور سے طلبا یونینز پر پابندی لگی ہے اس کے بعد تمام سیاسی جماعتوں میں کاغذی اور جعلی قیادت کی بہتات ہوگئی ہے، طلبا یونین کی بحالی کے حوالے سے سینیٹ آف پاکستان کی قرارداد خوش آئند ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ طلباء یونین کی بحالی کیلئے موثر قانون سازی کی جائے تاکہ طلبا یونین کی بحالی کے بعد طلبا پاکستانی نظریاتی سیاست میں اپنا متحرک کردار ادا کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی میں تعلیمی اداروں سے غنڈہ گردی اور غیر تعلیمی عناصر کی بیخ کنی کیلئے سخت اقدامات تجویز کئے جائیں۔ سرفراز نقوی کا کہنا تھا کہ تحریک طلباء یونین بحالی کے تحت ابتدائی طور پر اہم ملکی سیاسی شخصیات و صحافی برادی سے متحدہ طلباء کے وفد کی ملاقات ہوگی جس میں طلباء یونین بحالی سمیت دیگر امور کو زیرِبحث لایا جائے گا، وفد ملاقات میں اپنی سفارشات پیش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک طلباء یونین پر پابندی ختم نہیں کی جاتی اس وقت تک قوم کو تعلیم یافتہ، نظریاتی اور حقیقی قیادت میسر نہیں آ سکتی۔ اجلاس میں طلباء رہنمائوں غازی الدین بابر مرکزی صدر جمعیت طلباء اسلام(س)، حافظ عبدالرحمنٰ مرکزی صدر جمعیت طلباء اسلام (ف)، محمد عرفان ڈپٹی جنرل سیکرٹری اسلامی جمیعت طلباء، آئی ایس ایف کے رہنما محسن چودھری، اے ٹی آئی کے بو علی شاہ  اور سہیل چیمہ شریک تھے۔ یاد رہے کہ جنرل ضیاء الحق نے امن و امان کو بنیاد بنا کر طلباء کی مارشل لا کیخلاف تحریک کو روکنے کیلئے تعلیمی اداروں میں طلباء یونین پر 9 فروری 1984 کو پابندی عائد کر دی تھی۔
خبر کا کوڈ : 607919
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش