0
Saturday 11 Feb 2017 18:43

تعلیم کا بجٹ مختص کرنے کے باوجود اس بجٹ کو تعلیمی اداروں پر خرچ نہیں کیا جاتا، ارشد وہرا

تعلیم کا بجٹ مختص کرنے کے باوجود اس بجٹ کو تعلیمی اداروں پر خرچ نہیں کیا جاتا، ارشد وہرا
اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا نے کہا ہے کہ تعلیم کا بجٹ مختص کرنے کے باوجود اس بجٹ کی رقم کو تعلیمی اداروں پر خرچ نہیں کیا جاتا، جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے تباہ ہوئے، گذشتہ شہری حکومت کے تحت چلنے والی دو گرین بسوں کی فوری مرمت کے احکامات دے دیئے ہیں، آئندہ دو ماہ میں وفاقی اردو یونیورسٹی کو پوائنٹ چلانے کیلئے یہ گرین بسیں فراہم کر دیں گے، پاکستان کے تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل نوجوان بھی کسی سے کم نہیں، وہ آج بھی یورپ اور امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان اپنے ملک کی حالت بھی بدلیں اور اس کی تعمیر و ترقی میں بھی کردار ادا کریں، انگریزی زبان بین الاقوامی مسابقت کے لئے لازمی ہے مگر ہمیں اپنی روایتی اقدار کو نہیں بھولنا چاہیئے۔ وہ اقراء یونیورسٹی کے زیر انتظام ادارہ دی اکیڈمی کے مرکزی کیمپس میں منعقدہ سالانہ اسپورٹس ڈے کے موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی خطاب اور صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے۔ اس موقع پر دی اکیڈمی کی پرنسپل حمدہ حق اور اقراء یونیورسٹی کے وائس پریزیڈنٹ ڈاکٹر وسیم قاضی بھی موجود تھے۔ سالانہ اسپورٹس ڈے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ہم نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہیئے کیونکہ تعلیمی اداروں میں ہم نصابی سرگرمیاں جسمانی اور ذہنی نشونما کے لئے ضروری ہیں۔ ڈپٹی میئر کا کہنا تھا کہ ہمارے تعلیمی ادارے کسی بھی طرح بین الاقوامی معیار سے کم نہیں، ہمارے ملک میں باصلاحیت افراد کی بھی کمی نہیں، اگر کمی ہے تو صرف مواقع کی ہے۔

بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا نے کہا کہ ٹریفک حادثات میں طلبہ کی ہلاکتوں پر افسوس ہے، ٹھیکیداروں کو جواب دینا ہوگا اور اُن سے جواب دہی ہوگی، ہماری جانب سے وفاقی اردو یونیورسٹی کو پوائنٹس کی فراہمی سے دنیا فانی سے چلی جانیوالی طالبات کے دکھوں کا مداوا تو نہیں ہو سکتا، البتہ ایسے واقعات کی روک تھام ضرور کی جا سکتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مڈل اور لوئر طبقہ تعلیم سے محروم ہے، سب سے زیادہ کی ضرورت اِن ہی طبقہ کی ہے، تعلیم برائے خدمت ہونی چاہیئے ناکہ تعلیم برائے فروخت ہو۔ قبل ازیں اقراء یونیورسٹی کے وائس پریزیڈنٹ ڈاکٹر وسیم قاضی نے ڈپٹی میئر کو ادارے کی جانب سے شیلڈ پیش کی اور ڈپٹی میئر نے اسپورٹس میں اول، دوئم اور سوم آنے والے طلبہ و طالبات میں گولڈ میڈل بھی تقسیم کئے۔
خبر کا کوڈ : 608576
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش