0
Sunday 12 Feb 2017 21:42
ایران کو دہشتگردی کیخلاف اتحاد سے نکال باہر کرنا کوئی معقول اقدام نہیں

داعش کیخلاف جنگ میں ایران اور حزب اللہ کا کردار انتہائی اہم ہے، سرگئی لاوروف

شام میں داعش کیخلاف شامی فوج کے شانہ بشانہ برسرپیکار فورسز کا بڑا حصہ حزب اللہ لبنان کے جنگجووں پر مشتمل ہے
داعش کیخلاف جنگ میں ایران اور حزب اللہ کا کردار انتہائی اہم ہے، سرگئی لاوروف
اسلام ٹائمز۔ فارس نیوز ایجنسی کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اسرائیل کے اس دعوے کو شدت سے مسترد کر دیا ہے کہ روس حزب اللہ لبنان کو اسلحہ سپلائی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تل ابیب کے پاس اس دعوے کے ثبوت ہیں تو وہ پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور حزب اللہ لبنان داعش کے خلاف جنگ میں انتہائی اہم کردار کے حامل ہیں اور واشنگٹن کو چاہئے کہ وہ اپنی ترجیحات فوراً واضح کر دے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف این ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ہرگز معقول نہیں کہ ایسے الزامات کے تحت ایران کو دہشت گردی کے خلاف اتحاد سے نکال دیا جائے، جن کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔ انہوں نے کہا: "اگر ایران کے خلاف کسی کو کوئی شک ہے تو اسے چاہئے کہ تحقیق کرے، لیکن محض ایسے الزامات کے تحت جن کیلئے کوئی ثبوت موجود نہیں، ایران کو دہشت گردی کے خلاف اتحاد سے نکال باہر کرنا کوئی معقول اقدام نہیں، جبکہ امریکہ اس بات کیلئے مشہور ہے کہ اس کے اقدامات منطقی اور معقول ہوتے ہیں۔"

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ امریکہ اس حقیقت کو تسلیم کرے کہ شام میں حزب اللہ لبنان کی فورسز داعش کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا: "جی ہاں، آج ایران اور امریکہ کے تعلقات سابق صدر براک اوباما کے دور سے کہیں زیادہ تناو کا شکار ہیں، لیکن ہم یہ کہتے ہیں کہ تمام اقدامات عقل کے مطابق ہونے چاہئیں۔ اگر عالمی سطح پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی ترجیح دہشت گردی کا خاتمہ ہے تو انہیں اس حقیقت کا اعتراف کرنا پڑے گا کہ شام میں داعش کے خلاف شام آرمی کے شانہ بشانہ برسرپیکار فورسز کا بڑا حصہ حزب اللہ لبنان کے جنگجووں پر مشتمل ہے، جنہیں ایران کی حمایت حاصل ہے۔" سرگئی لاوروف نے ایران کی جانب سے دہشت گرد تنظیموں کی مالی مدد کرنے پر مبنی الزامات کے بارے میں کہا کہ ایران کا مالی نظام FATF (منی لانڈرنگ کے خلاف اعلٰی سطحی کونسل) کی نظارت کے تحت ہے۔

سرگئی لاوروف نے کہا کہ FATF نے حال ہی میں 8 فروری کو ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں دہشت گرد عناصر کی فنڈنگ کے خلاف ایران کے اقدامات کا جائزہ پیش کیا گیا ہے اور انہیں مثبت قرار دیا گیا ہے۔ یاد رہے 3 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران، لبنان، متحدہ عرب امارات اور چین کی 25 شخصیات اور اداروں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا اور ان پر ایران کے میزائل پروگرام کی مدد کا الزام عائد کیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ واسنگٹن اور ماسکو شام میں داعش کے خاتمے کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ شام میں داعش کے خلاف جنگ میں امریکہ اور روس کے درمیان تعاون کے آغاز کیلئے پرامید ہیں۔ انہوں نے مزید کہا: "مجھے پورا یقین ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے خلاف جنگ میں شمولیت کے دعووں میں پوری طرح صادق ہیں۔ ہم ان سے تعاون کرنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں۔" روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے کہ جیسے ہی مناسب مواقع مہیا ہوں گے، ہماری فوجوں کے درمیان تعاون شروع ہو جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 608928
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش