0
Tuesday 22 Mar 2011 20:56

آج اپوزیشن نے حکومت کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ صرف تقریر کے ذریعے معاملات کو پس پشت ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، چودھری نثار علی

آج اپوزیشن نے حکومت کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ صرف تقریر کے ذریعے معاملات کو پس پشت ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، چودھری نثار علی

اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار نے کہا ہے کہ آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر زرداری کے خطاب کے دوران 45 سے 50 فیصد ممبران نے واک آﺅٹ کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا، عوام کو مزید نام نہاد مفاہمتی پالیسی کے ذریعے بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا، عوام کو آگاہ کیا جائے کہ ریمنڈ ڈیوس کو کس طاقت کے کہنے پر رہا کیا گیا، ڈرون حملوں پر منافقانہ پالیسی ختم ہونا چاہیے۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے واک آوٹ کے کچھ ہی دیر بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ آج صدر زرداری نے اہم مسائل کے حل کیلئے ایک لفظ بھی نہیں کہا، معلوم نہیں صدر آج خطاب کے دوران کون سے پاکستان کی بات کر رہے تھے کیونکہ جہاں ہم رہتے ہیں وہاں تو ہر روز بلوچستان اور کراچی میں متعدد افراد دہشت گردی کا نشانہ بن جاتے ہیں تاہم حکومت آج تک ایک ٹارگٹ کلر بھی گرفتار نہیں کر سکی۔
 انہوں نے کہا کہ آئے روز دھماکے ہو رہے ہیں، روزانہ عدلیہ کے فیصلوں کا مذاق اڑایا جاتا ہے، عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں، غیر ملکی ایجنٹ ایسے غائب ہو جاتے ہیں جیسے مکھن سے بال نکل جاتا ہے لہذا ایسی صورتحال میں ہم صدر کی تقریر پر ائیر کنڈیشنڈ میں بیٹھ کر واہ واہ نہیں کر سکتے تھے۔ چوہدری نثار نے مزید کہا کہ اپوزیش جماعتوں میں طے پایا تھا کہ آج شدید احتجاج کیا جائے گا اور ایوان کا واک آﺅٹ کیا جائے گا، انہوں نے بتایا کہ بعض اپوزیشن جماعتیں چاہتی تھیں کہ میں تقریر کروں اور احتجاج کے بعد علامتی واک آﺅٹ کر کے دوبارہ واپس بیٹھا جائے لیکن حکومت خدانخواستہ سمجھ بیٹھی ہے کہ قوم بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم ہے اس صورت حال میں ائر کنڈیشنڈ میں بیٹھ کر صدر زرداری کی تقرر سننا گناہ کے مترادف تھا۔
قائد حزب اختلاف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ریمنڈ ڈیوس کیس کی حقیقت عوام کے سامنے لائی جائے اور بتایا جائے کہ اس کے پیچھے کون سی طاقتیں تھیں، اس کیلئے اعلیٰ ترین عدلیہ کمیشن قائم کیا جائے اور اوپن ٹرائل کیا جائے، اس کے علاوہ پارلیمانی کمیشن بھی تشکیل دے کر اس کیس کی حقیقت سامنے لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کے غائب ہوتے ہی اس کے ہاتھوں قتل ہونے والوں کے لواحقین بھی غائب ہیں جو ایک بہت بڑا مذاق ہے۔
چوہدری نثار نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا کہ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کو ملک کی ایک بڑی بیماری کہتی تھی آج بتایا جائے کہ کس اشارے پر وہ ایم کیو ایم کے ساتھ گھی شکر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ اسمبلی اجلاس میں وہ ڈرون حملوں کا مسئلہ بھی ایوان میں اٹھائیں گے، ڈرون حملوں سے متعلق منافقانہ پالیسی اب ختم ہونی چاہیے۔

خبر کا کوڈ : 60963
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش