0
Thursday 16 Feb 2017 19:27

شام کا مسئلہ حل ہونے کے بعد داعش پاکستان میں داخل ہوسکتی ہے، اعزاز چوہدری

شام کا مسئلہ حل ہونے کے بعد داعش پاکستان میں داخل ہوسکتی ہے، اعزاز چوہدری
اسلام ٹائمز۔ سابق سیکرٹری خارجہ اور امریکہ کیلئے نامزد سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ داعش کے لوگ افغانستان میں منظم ہورہے ہیں، جس پر پاکستان کو تشویش ہے، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ جیسے جیسے شام کا مسئلہ حل کی طرف جائے گا تو داعش کے لوگ پاکستان آسکتے ہیں۔ اسلام آباد ایئر یونیورسٹی میں پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سیمینار سے خطاب میں اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ داعش کے بیشتر لوگ افغانستان میں ہوچکے ہیں اور مزید جمع ہو رہے ہیں، ہمسایا ملک ہونے کے ناطے پاکستان کو اس پر تشویش ہے، اعزاز چوہدری نے کہا کہ داعش کے لوگوں نے پشاور میں پمفلٹس اور پرچیاں گرائیں، اس پر انہیں کسی نے پزیرائی نہیں بخشی، یہ پاکستان میں قدم نہیں جما سکتے کیوں کہ پاکستان کے لوگ دہشتگردوں کے خلاف متحدہ ہوچکے ہیں۔

ایک سوال کے جواب نامزد سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں شیعہ سنی خون بہانے والی کالعدم تنظیموں کے خلاف بھی ایکشن شروع کیا ہوا ہے۔ یہ تنظیمیں پاکستان کے خلاف ہیں۔گڈ اور بیڈ طالبان کے حوالے سے کیے گئے سوال پر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ طالبان مہاجرین کی شکل میں پاکستان آئے، ہم نے طالبان سے کہا تھاکہ اگر آپ پرامن رہنا چاہیں تو رہ سکتے ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ سرحد پار جاکر خون خرابہ کریں۔ افغانستان کی جنگ پاکستان منتقل ہوجائے یہ ہمیں قبول نہیں ہے۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات چاہتے ہیں۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف کام کر رہا ہے اور انشاء اللہ ہم کامیاب ہوں گے۔ امریکہ کیلئے نامزد سفیر کا کہنا تھا کہ بلین ڈالر خرچ کرنے کے باوجود افغانستان میں امن قائم نہیں ہوا، آج افغانستان سے دہشتگردی اٹھ کر پاکستان میں آکر کارروائی کر رہے ہیں اور پی ایس ایل جیسے ایونٹ کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔

امریکہ کیلئے نامزد سیفر کا کہنا تھا کہ ہم ڈو مور کا مطالبہ نہیں مانیں گے، وہی کریں گے اور کررہے ہیں جو اپنی حکمت عملی کے مطابق ہے۔ آپریشن ضرب عضب پر اپنی ہی حکمت عملی کے تحت شروع کیا۔ ایک سوال پر نامزد سفیر کا کہنا تھا کہ ڈپٹی چیئرمین سییٹ کو ویزا نہ دینے کا معاملہ امریکہ کے ساتھ اٹھایا ہے، پاکستان کو عالمی سطح پر کوئی تنہا نہیں کر رہا، یہ ہمارے ہاں زہنی اختراع ہے۔ پاکستان کو تنہا کرنا ہندوستان کا پروپیگنڈا ہے جس نے سارک کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے پاکستان میں معاشی انقلاب برپا ہونے جا رہا ہے اور فطری طور پر کچھ قوتوں کو اس پر تکلیف ہے۔ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے نامزد سفیر کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کےدرمیان تعلقات میں اتار چڑھاو آتا رہا ہے، پاکستان امریکہ کو اہم ملک سمجھتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 610166
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش