0
Friday 17 Feb 2017 18:54

سانحہ سہون و علامہ تصور جوادی پر حملے کیخلاف ایم ڈبلیو ایم کراچی کا احتجاجی مظاہرہ

سانحہ سہون و علامہ تصور جوادی پر حملے کیخلاف ایم ڈبلیو ایم کراچی کا احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر درگاہ لال شہباز قلندرؒ، پارا چنار، لاہور اور پشاور میں ہونے والے خودکش حملوں اور ایم ڈبلیو ایم آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی پر قاتلانہ حملے کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی یوم احتجاج منایا گیا۔ کراچی میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ بعد نماز جمعہ جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، علامہ اظہر نقوی نے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں، کارکنان اور نمازیوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔

علمائے کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانچ دنوں میں دہشتگردی کے 9 واقعات قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی فعالیت پر سوالیہ نشان ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کے حکومتی دعوے شرمناک ہیں، حکمرانوں کی سیاسی ضرورتیں کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف کاروائی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، موجودہ حکمران اچھے اور برے طالبان کے نام پر دہشتگردوں کو تحفظ فراہم کرتے آئے ہیں، جن کا خمیازہ اب پوری قوم بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام سے فرار ہونے والے داعشی دہشتگردوں کو افغانستان میں پناہ دی گئی ہے، تاکہ پاکستان میں کاروائیاں کرنے میں انہیں زیادہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے، اسلام دشمن عالمی قوتیں داعش کو پاکستان میں دھکیل کر اپنا اگلا ہدف واحد اسلامی طاقت پاکستان کو بنانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ داعش سے فکری مطابقت رکھنے والے نام نہاد علماء اور اداروں کے خلاف بھرپور کارروائی حالات کا اولین تقاضہ ہے، اس میں غفلت کا مظاہرہ پاکستان دشمن طاقتوں کے ایجنڈے کی تکمیل میں معاونت کے مترادف سمجھا جائے گا، دہشتگردوں سے لچک کا مظاہرہ ان عناصر کے حوصلوں کی تقویت کا باعث بنا ہوا ہے، کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، ان کالعدم جماعتوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، جو نام بدل کر اپنی مذموم سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ علمائے کرام نے مزید کہا کہ حکومتی و سیاسی شخصیات کو کالعدم جماعتوں سے کسی بھی قسم کا رابطہ نہ رکھنے کا پابند کیا جائے، پنجاب میں لشکر جھنگوی اور دیگر دہشت گروہوں کی کمین گاہوں کا تدارک کیا جائے، نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کیا جائے، درگاہ شہباز قلندر، لاہور، پاراچنار، پشاور اور مظفرآباد میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ داروں اور علامہ تصور جوادی اور انکی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔
خبر کا کوڈ : 610426
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش