0
Sunday 19 Feb 2017 13:45
سعودی عرب براہ راست مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو ایران اسکے لئے تیار ہے

امریکہ نے ایٹمی معاہدے کو منسوخ کیا تو ایران بھی ایٹمی پروگرام کو پہلے والی پوزیش پر لے آئیگا، ڈاکٹر علی لاریجانی

یران اور روس کے درمیان کسی طرح کا کوئی اختلاف نہیں، شام میں دہشتگردوں کیخلاف جنگ پر دونوں ممالک پوری طرح متفق ہیں
امریکہ نے ایٹمی معاہدے کو منسوخ کیا تو ایران بھی ایٹمی پروگرام کو پہلے والی پوزیش پر لے آئیگا، ڈاکٹر علی لاریجانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ ایران اور روس اسٹریٹیجک علاقائی اتحاد کے قیام کی سمت قدم بڑھا رہے ہیں۔ المیادین ٹیلی ویژن کو خصوصی انٹرویوں دیتے ہوئے ایرانی مجلس شوریٰ کے اسپیکر نے کہا کہ اگر امریکہ نے ایٹمی معاہدے کو منسوخ کیا تو ایران بھی ایٹمی پروگرام کو پہلے والی پوزیش پر لے آئے گا۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے یہ بات زور دیکر کہی کہ ایران اور روس کے درمیان کسی بھی قسم کا ٹیکٹیکل اور اسٹریٹیجک اختلاف موجود نہیں ہے اور شام میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ پر دونوں ممالک پوری طرح متفق ہیں۔ ایران کے پارلیمانی اسپیکر نے خلیج فارس کے تمام عرب ملکوں کے ساتھ غیر مشروط بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس تعاون کونسل نے ایران کو مذاکرات کی دعوت دی ہے اور تہران بھی بات چیت کا مخالف نہیں ہے۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ اگر سعودی عرب بھی براہ راست مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو ایران اس کے لئے بھی تیار ہے۔ اسپیکر نے واضح کیا کہ ایران خطے کے تمام ممالک کے درمیان مذاکرات کا حامی ہے اور اس کے لئے نہ تو اپنی طرف سے کوئی شرط پیش کرے گا اور نہ ہی کسی شرط کو قبول کرے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ایران اور روس نے حالیہ مہینوں کے دوران شام سمیت خطے میں دہشت گردی کے بیخ کنی کے حوالے سے موثر اقدامات انجام دیئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 611127
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش