0
Friday 24 Feb 2017 01:02

گلگت بلتستان اسمبلی کا 14واں اجلاس، پانچ قراردادوں کی اتفاق رائے سے منظوری

گلگت بلتستان اسمبلی کا 14واں اجلاس، پانچ قراردادوں کی اتفاق رائے سے منظوری
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کا 14واں اجلاس اسپیکر اسمبلی فدا محمد ناشاد کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس کے پہلے روز پانچ قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔ پہلی قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جی بی کی آئینی حیثیت کے تعین تک امپاورمنٹ اینڈ سیلف گورننس آرڈر 2009ء میں ترمیم کا اختیار قانون ساز اسمبلی کو دیا جائے، جس پر ایوان نے قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دی۔ یہ قرارداد ڈپٹی سپیکر جعفراللہ خان اور رکن اسمبلی سکندر علی نے مشترکہ طور پر ایوان میں پیش کیا۔ جعفراللہ خان کی ہی پیش کردہ دوسری قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ جی بی سے کرپشن کے خاتمے کے لئے اینٹی کرپشن کا ادارہ قائم کیا جائے، نیز 5 کروڑ تک کی کرپشن کے کیسسز نیب کو بھجوائے جائیں، یہ قرارداد بھی منظور کی گئی۔ ایک اور قرارداد میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت سے فوری رابطہ کر کے گلگت بلتستان میں تحصیل سطح پر نادرا کے سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ عوام کو شناختی کارڑ کے حصول میں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یہ قرارداد اپوزیشن رکن کیپٹن (ر) محمد شفیع نے ایوان میں پیش کی، جس کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔

چوتھی قرارداد میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ گلگت شہر کے ہوٹلوں کو منشیات سے پاک کرنے کے لئے ہنگامی سطح پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ یہ قرارداد خاتون رکن بی بی سلیمہ نے ایوان میں پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ پانچویں قرارداد میں حالیہ دنوں سیہون شریف، چارسدہ، لاہور اور ملک کے دیگر حصوں میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کی گئی اور قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس کیا ہے۔ اس واقعے پر لواحقین سے دلی ہمدردی کا ظہار کیا گیا اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ یہ قرارداد کیپٹن ریٹائیرڈ محمد شفیع نے ایوان میں پیش کی تھی، جس کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 612417
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش