0
Tuesday 28 Feb 2017 10:06

43.2 کلومیٹر طویل کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ 3 سال میں مکمل ہوگا

43.2 کلومیٹر طویل کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ 3 سال میں مکمل ہوگا
اسلام ٹائمز۔ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کے احیاء کیلئے منصوبہ تیار کرکے صوبائی محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات میں جمع کرا دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو کا منصوبہ پاکستان اور چینی حکومت کے درمیان مشاورت سے 30 دسمبر 2016ء کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے منسلک ہوا، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کے سندھ ماس ٹرانزٹ سیل نے تیزی سے کام کرتے ہوئے اس کا پی سی ون اور فیزیبلٹی تیار کرکے گزشتہ دنوں صوبائی محکمہ ترقیات و منصوبہ کی پرونشل ڈسٹرکٹ ورکنگ پارٹی کو بھیج دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی محکمہ ترقیات ومنصوبہ بندی سے منصوبہ کا پی سی ون اور فیزیبلٹی رپورٹ ایک ہفتے میں منظور ہو کر وفاقی پلاننگ کمیشن کے سی ڈی ڈبلیو پی اور ایکنک میں بھیجا جائے گا، جہاں سے منظوری کے بعد مارچ کے آخر تک پاک چین جوائنٹ کوآرڈی نیشن کمیٹی (جے سی سی) کے جوائنٹ ورکنگ گروپ میں جمع کرا دیا جائے گا، جس کا دفتر بیجنگ میں قائم ہے۔ حتمی منظوری کے بعد چین اور پاکستان کے درمیان آسان شرائط کے قرصے پر معاہدے طے پایا جائے گا۔ کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو کیلئے تعمیراتی کام رواں سال اکتوبر میں شروع کر دیا جائے گا اور تین سال کی مدت میں مکمل کر لیا جائے گا۔

کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو کا منصوبہ 43.2 کلومیٹر پر محیط ہے، جس میں 14.94 کلومیٹر زمینی اور 28.18 کلومیٹر بالائی گذرگاہ تعمیر کی جائیگی، اس کے ساتھ ہی ریلوے اسٹیشن کی تعمیر و مرمت کا کام بھی کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کا موجودہ نظام تباہ و برباد ہو چکا ہے، پٹریاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور ریلوے اسٹیشن خستہ حالی کا شکار ہیں۔ دوسری جانب نئے منصوبے کے تحت کراچی سرکلر ریلوے کے 14 اسٹیشن بالائی ہوں گے اور 10 اسٹیشن زمین کی سطح پر تعمیر کئے جائیں گے، بالائی گزرگاہ ڈرگ روڈ اسٹیشن، جوہر اسٹیشن، الہ دین اسٹیشن، گیلانی اسٹیشن، یاسین آباد اسٹیشن، نارتھ ناظم آباد اسٹیشن، اورنگ آباد اسٹیشن، ایچ بی ایل سائیٹ اسٹیشن، منگھوپیر اسٹیشن، سائیٹ اسٹیشن، شاہ عبدالطیف اسٹیشن، بلدیہ اسٹیشن، لیاری اسٹیشن اور کراچی کینٹ اسٹیشن پر تعمیر ہوں گے، جبکہ نیپا اسٹیشن، لیاقت آباد اسٹیشن، وزیر مینشن اسٹیشن، ٹاور اسٹیشن، سٹی اسٹیشن، پی آئی ڈی سی، ڈپو ہل اسٹیشن، مہران، چنیسر اور کارساز اسٹیشن پر زمینی ٹریک کی تنصیب کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے اطراف غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خاتمے کیلئے کمشنر کراچی کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے، جس پر جلد ہی عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 613571
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش