0
Tuesday 28 Feb 2017 21:49

براہمداغ بگٹی اور شیر محمد کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ایف آئی اے کو انٹرپول سے رابطے کی ہدایت

براہمداغ بگٹی اور شیر محمد کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ایف آئی اے کو انٹرپول سے رابطے کی ہدایت
اسلام ٹائمز۔ وزارت داخلہ نے کالعدم بلوچ ری پبلکن پارٹی (بی آر پی) کے سربراہ نواب براہمداغ بگٹی کی گرفتاری کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سے رابطے کی ہدایت کی ہے۔ اسلام آباد میں وزارت داخلہ کی جانب سے براہمداغ بگٹی اور شیر محمد عرف شیرا کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے کو انٹرپول سے رابطہ کرکے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کے نام خط میں براہمداغ بگٹی اور شیر محمد کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ دونوں بلوچستان میں تخریب کاری کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔ ڈی جی ایف آئی اے کو خط میں براہمداغ بگٹی اور شیر محمد کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے اور ان کی گرفتاری کے لیے انٹرپول کے سیکریٹری جنرل سے رابطے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ براہمداغ بگٹی اپنے قبیلے کے افراد کو افغانستان میں بلا رہا ہے، تاہم حکومتی اداروں نے براہمداغ بگٹی کے عزائم سے قبیلے کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ براہمداغ بگٹی کو کینیڈا کی جانب سے پناہ دینے سے انکار کے بعد اس وقت بھارت نے پناہ دے رکھی ہے۔ واضح رہے کہ براہمداغ بگٹی گزشتہ کئی سالوں سے بیرون ملک خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں، اگست 2015ء میں ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے بلوچستان کے مسئلے پر مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بلوچ عوام چاہتے ہیں تو وہ آزاد بلوچستان کے مطالبے سے دستبردار ہونے کے لیے تیار ہیں۔ براہمداغ بگٹی کے اس انٹرویو کے تین ماہ بعد اُس وقت کے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ اور وفاقی وزیر سیفران عبد القادر بلوچ نے ان سے ملاقات کی جس کی براہمداغ بگٹی نے تصدیق بھی کی، لیکن ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اس معاملے میں بے اختیار ہیں اور جن کے پاس اختیار ہیں انہیں مجھ سے ملاقات کرنی چاہیے۔ گزشتہ سال سوئٹزر لینڈ نے بھی براہمداغ بگٹی کی پناہ کی درخواست مسترد کردی تھی۔
خبر کا کوڈ : 613818
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش