0
Thursday 4 Jun 2009 12:28

متاثرین مینگورہ کی واپسی 17 جون سے شروع ہو جائیگی، شدت پسندوں کو مکمل شکست دینے میں 2 ماہ لگ سکتے ہیں، فوجی ترجمان

متاثرین مینگورہ کی واپسی 17 جون سے شروع ہو جائیگی، شدت پسندوں کو مکمل شکست دینے میں 2 ماہ لگ سکتے ہیں، فوجی ترجمان
پشاور،اسلام آباد : پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ سوات اور مالاکنڈ کے دیگر علاقوں میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن کامیابی سے جاری ہے اور بڑے شہروں اور قصبوں کو دو تین دن میں طالبان سے خالی کرا لیا جائے گا تاہم شدت پسندوں کو مکمل شکست دینے میں مزید دو ماہ لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ایسے دشمن ہیں جو دھوکا دیکر میدان جنگ سے روپوش ہو جاتے ہیں لہٰذا ان کا مکمل صفایا کرنے میں وقت لگے گا۔ دوسری جانب لوئر دیر میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں مزید دس شدت پسند مارے گئے اور 75کو گرفتار کرلیا گیاجبکہ فورسز نے بونیر کے علاقوں سلطان واس اور پیر بابا کو کلیئر کر دیا۔ فورسز نے مینگورہ سے دھماکا خیز مواد اور بارودی سرنگیں بھی برآمد کر لی ہیں، ادھر شانگلہ میں فورسز نے گلی باغ کو کلیئر کر دیا ہے، چارباغ میں فورسز اپنی پوزیشن مستحکم کر رہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک فوج نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسندوں کو مکمل شکست دینے میں دو ماہ تک لگ سکتے ہیں جبکہ مینگورہ متاثرین کی واپسی 17 جون سے شروع ہو جائے گی۔ دوسری جانب جنرل آفیسر کمانڈنٹ سوات میجر جنرل اعجاز اعوان کا کہنا ہے کہ 17جون سے متاثرین مینگورہ کی واپسی شروع ہو جائے گی، فوج ایک سال تک علاقے میں رہے گی، امن و امان کیلئے کمیونٹی پولیس تیار کی جارہی ہے۔ 17جون تک مینگورہ میں تمام سہولیات بحال کر دی جائینگی۔ مینگورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ سوات کا 50فیصد حصہ کلیئر کر دیا گیا ہے۔ تمام کمیونٹی سروسز بحال ہونے کے بعد متاثرین کی واپسی کا عمل شروع ہو جائیگا۔ اُنہوں نے کہا کہ جب تک طالبان کے مرکز ی لیڈر پکڑے یا مارے نہیں جاتے، اس وقت تک اس آپریشن میں فتح کا اعلان نہیں کیا جائیگا۔ ادھر آئی ایس پی آر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بونیر میں پیر بابا اور بائی کلے کے علاوہ لوئر دیر میں گل آباد اور شیرا کے علاقے محفوظ بنا لئے گئے جبکہ سرحد کے حکومتی وفد نے بونیر کا دورہ کیا اور پیربابا کے مزار پر حاضری دیکر چادر چڑھائی۔ حکومتی وفد میں عوامی نیشنل پارٹی سرحد کے صدر افراسیاب خٹک، وزیر اطلاعات میاں افتخارحسین اور وزیر تعلیم سردار حسین بابک شامل تھے جبکہ آئی جی پی سرحد ملک نوید، سیکرٹری داخلہ فیاض طورو، بونیر کے ایم پی اے سید رحیم اور ایم پی اے قیصر ولی خان بھی وفد کے ہمراہ تھے۔

خبر کا کوڈ : 6146
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش