0
Tuesday 7 Mar 2017 20:43

پاراچنار، عمائدین اور کسانوں کا یوریا پر پابندی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

پاراچنار، عمائدین اور کسانوں کا یوریا پر پابندی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں قبائلی عمائدین اور کسانوں نے یوریا پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور 3 سال سے یوریا لانے پر لگائی گئی پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ پابندی ختم نہ ہو نے کی صورت میں گورنر ہاؤس اور پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ پاراچنار کے مسجد روڈ سے قبائلی عمائدین، تاجر راہنما اور کسانوں کی احتجاجی ریلی کشمیر چوک، طوری بازار نظر بندی چوک اور دیگر راستوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچے۔ جہاں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے طوری بنگش قبائلی رہنماوں نے کہا کہ یوریا پر پابندی سے انہیں کروڑ روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے اور ان کی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں۔ قبائلی رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان سے جو یوریا پاراچنار لایا جاتا ہے وہ تقریبا 1600 روپے مل رہا تھا۔ اب پابندی کی وجہ سے افغانستان سے غیر قانونی طریقے سے پاراچنار پہنچنے والے یوریا کو ڈبل ریٹ پر خرید رہے ہیں جو غریب کسان برداشت نہیں کرسکتے اور یوریا نہ ملنے کی وجہ سے غریب کسانوں کی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں۔ قبائلی عمائدین نے اعلان کیا کہ اگر یوریا پر پابندی نہ ہٹائی گئی تو وہ مجبوراً گورنر ہاؤس اور پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا شروع کردیں گے۔ طوری بنگش قبائل کے رہنما اور سیکٹری انجمن حسینیہ حاجی فقیر حسین نے کہا کہ یوریا پنجاب سمیت پاکستان کے مختلف علاقوں میں دستیاب ہیں اور پشاور کوہاٹ ٹل میں مل سکتی ہے تو کرم ایجنسی میں اس پر پابندی سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے یوریا پرپابندی کو کسانوں کا معاشی قتل قرار دیا اور کہا کہ قبائل کے بے روزگار ہونے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی بلکہ اور بڑھے گی۔ ٹریڈ یونین کے صدر حاجی کمال حسین نے کہا کہ گذشتہ سال انتظامیہ کی جانب سے ان کے دوٹرک یوریا ضبط کی گئی تھی۔ بعد ازاں عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا لیکن عدالتی حکم کے باوجود انتظامیہ ہمیں یوریا واپس نہیں کررہی ہے۔ قبائلی رہنما حاجی روف حسین نے کہا کہ کرم ایجنسی کے 90 فی صد عوام کے روزگار کا دار و مدار زراعت پر ہے۔ حکومت یوریا پر پابندی ہٹاکر کسانوں کے مسائل ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کے حکمران اپنے عوام کو روزگار فراہم کررہی ہیں اور زراعت کے شعبے میں نت نئی ٹیکنالوجی سے روشناس کرارہے ہیں اور پیداوار کی بڑھوتری کے لئے ان کو تربیت دے رہے ہیں مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمران جان بوجھ کر عوام کو بے روزگار کررہے ہیں۔ کسانوں نے کہا کہ یوریا نہ ہونے کی وجہ سے ان کی فصلیں تباہ ہورہی ہے اور حکومت ان کی معاشی قتل ختم کرنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں اور یوریا پر پابندی فوری ختم کریں۔ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ شاہد علی خان کا کہنا تھا کہ یوریا پر پابندی ختم کرنے کے حوالے سے اعلی حکام سے خط و کتابت جاری ہے اور کسانوں کے مسائل سے اعلی حکام کو آگاہ کردیا ہے۔.
خبر کا کوڈ : 615940
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش