QR CodeQR Code

قانونی تجارت کی آڑ میں پاکستان سے ہر سال 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کی جاتی ہے، امریکہ

7 Mar 2017 22:35

رپورٹ کے مطابق ٹی بی ایم ایل کی وجہ سے چینی معیشت کو 139 ارب ڈالر، روسی معیشت کو 104 ارب ڈالر اور میکسیکو کی معیشت کو 52.8 ارب ڈالر کے سالانہ خسارے کا سامنا رہتا ہے۔ افغانستان میں افیون سب سے زیادہ کاشت ہوتی ہے اور اس کی فروخت سے حاصل ہونے والی غیرقانونی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک سے باہر بھیجی جاتی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ قانونی تجارت کی آڑ میں پاکستان سے ہر سال 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کی جاتی ہے، منی لانڈرنگ سے چین کو 139 ارب ڈالر، روس کو 104 ارب ڈالر اور میکسیکو کو 52.8 ارب ڈالر کا سالانہ خسارہ ہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں افیون کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردوں کو سرمایہ فراہم کرنے میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول اسٹریٹجی رپورٹ میں کہا گیا کہ بظاہر قانونی تجارت کی آڑ میں کالا دھن سفید کرنے کا عمل (ٹی بی ایم ایل) اس وقت منشیات فروشوں، جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کیلئے سرمائے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، کیونکہ اسی سے ایک ملک کی دولت کسی دوسرے ملک میں غیرقانونی منتقلی کی جاتی ہے اور اسی وجہ سے ملکوں کی معیشت کو بھی شدید نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ منی لانڈرنگ کے معاملے میں بھارت چوتھے نمبر پر ہے، جس کی معیشت کو ہر سال اسی نوعیت کی منی لانڈرنگ کے باعث 51 ارب ڈالر سے زیادہ کے خسارے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پاکستانی معیشت بھی تجارت کی آڑ میں کی جانے والی منی لانڈرنگ کے منفی اثرات سے محفوظ نہیں، جسے ہر سال اس بنا پر 10 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹی بی ایم ایل کی وجہ سے چینی معیشت کو 139 ارب ڈالر، روسی معیشت کو 104 ارب ڈالر اور میکسیکو کی معیشت کو 52.8 ارب ڈالر کے سالانہ خسارے کا سامنا رہتا ہے۔ رپورٹ میں افغانستان سے متعلق باب میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں افیون سب سے زیادہ کاشت ہوتی ہے اور اس کی فروخت سے حاصل ہونے والی غیرقانونی رقم نہ صرف منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک سے باہر بھیجی جاتی ہے بلکہ یہی دولت دہشت گردوں کو سرمایہ فراہم کرنے میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ افغانستان میں سرکاری سطح پر بدعنوانی اس منی لانڈرنگ کا راستہ روکنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ بھارت میں کرنسی نوٹوں کی تبدیلی کو منی لانڈرنگ روکنے کے ضمن میں غیرموثر اقدام قرار دیتے ہوئے اس رپورٹ کے مرتبین کو شکایت ہے کہ بھارتی حکومت کے ماتحت مالیاتی اداروں نے ان کے ساتھ مناسب تعاون نہیں کیا، اس شکایت کی روشنی میں کہا جاسکتا ہے کہ بھارت میں منی لانڈرنگ کی اصل صورتِ حال اس رپورٹ میں دیئے گئے اعداد و شمار سے کہیں زیادہ گمبھیر ہے، جسے سرکاری طور پرچھپانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔


خبر کا کوڈ: 615975

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/615975/قانونی-تجارت-کی-آڑ-میں-پاکستان-سے-ہر-سال-10-ارب-ڈالر-منی-لانڈرنگ-جاتی-ہے-امریکہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org