0
Sunday 12 Mar 2017 18:35

حکومت کی منظوری سے سی آئی اے کے اہلکاروں کی مدد کی، حسین حقانی کا اعتراف

حکومت کی منظوری سے سی آئی اے کے اہلکاروں کی مدد کی، حسین حقانی کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ امریکہ میں پاکستان کے سابق سفارتکار حسین حقانی نے اعتراف کیا ہے کہ حکومت کی منظوری سے سی آئی اے کے اہلکاروں کی مدد کی۔ واضح رہے کہ 2008ء سے 2011ء تک امریکی سفارتکار کے طور پر خدمات سر انجام دینے والے حسین حقانی کو میمو گیٹ سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد معزول کیا گیا تھا۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے بات کرتے ہوئے حسین حقانی نے کہا کہ سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو مجھ سے شکایات تھیں اور مجھ پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ میں نے سی آئی اے کے اہلکاروں کی پاکستان میں مدد کی جنہوں نے پاک فوج کے علم میں لائے بغیر اسامہ بن لادن کا پتہ چلایا۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی سویلین حکومت کے ماتحت کام کر رہا تھا پھر بھی اسٹیبلشمنٹ کو مجھ سے شکایات تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے دور میں امریکہ کیساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کیلئے کام کیا، قریبی تعلقات کے بعد پاک فوج اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے بغیر امریکہ نے پاکستان میں اسامہ بن لادن کی کھوج لگالی۔ حسین حقانی نے کہا کہ میں نے پاکستان کی سویلین حکومت سے درخواست کی کہ سی آئی اے کو اسلام آباد میں ٹھکانہ دیا جائے جس کی منظوری کے بعد سی آئی اے کے اہلکاروں کی مدد کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر اوبامہ نے افغان جنگ میں کردار ادا کرنے کیلئے پاکستان کی سویلین حکومت کو ساتھ لے کر چلنے کی بات کی تھی، اس حوالے سے اسلام آباد میں اپنے حکمران سے بات کی جس کے بعد اوبامہ ایڈمنسٹریشن سے تعلقات کو بہتر کیا گیا۔ اس کے بعد طالبان کو شکست دینے کیلئے اوبامہ انتظامیہ نے پاکستان کی امداد میں بھی ریکارڈ اضافہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 617561
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش