0
Tuesday 14 Mar 2017 16:11

عدلیہ کو فاٹا میں اختیارات دئیے جائیں، قبائلی خوئندے

عدلیہ کو فاٹا میں اختیارات دئیے جائیں، قبائلی خوئندے
اسلام ٹائمز۔ تکڑا قبائلی خوئندے فاٹا نے فاٹا اصلاحات کمیٹی کی سفارشات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ اور رواج ایکٹ کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ خواتین کو جرگہ میں نمائندگی دی جائے۔ انضمام کا دورانیہ 5 سال سے کم کیا جائے گذشتہ روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوے تکڑا قبائلی خوئندے کی رہنما ناہید آفریدی، عائشہ حسین، زہرہ سعید اور سمین سمیت سارہ خان نے کہا کہ ایف سی آر ے بد حال عوام کے لئے اب رواج ایکٹ لانا ناانصافی ہے۔ جو ایف سی آر کا دوسرہ نام ہے کیونکہ رواج ایکٹ میں وہی جرگہ ہوگا، جس میں خواتین کی نمائندگی شامل نہیں ہوگی۔ پہلے تو رواج ایکٹ نہیں مانتے اگر رواج ایکٹ لانا ہے تو جرگہ میں خواتین کو بھی نمائندگی دی جائے۔ فاٹا کو گورنر کے زیر انتظام رکھنے کی بجائے قبائل عوامی نمائندوں کو اختیارات دیےجائیں۔ اُنہوں نے کہا کہ عدلیہ کو فی الفور فاٹا میں اختیارات دئیے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 618150
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش