0
Wednesday 15 Mar 2017 13:39

کمپنی رولز کے مطابق اسکارف سمیت مذہبی علامت پہننے پر نوکری سے نکالا جاسکتا ہے، یورپی عدالت انصاف

کمپنی رولز کے مطابق اسکارف سمیت مذہبی علامت پہننے پر نوکری سے نکالا جاسکتا ہے، یورپی عدالت انصاف
اسلام ٹائمز۔  یورپ میں مختلف اداروں میں کام کے دوران اسکارف پہننے والی خواتین کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت انصاف نے قرار دیا ہے، کوئی مذہبی علامت استعمال کرنے پر ملازمین کو نوکری سے نکالا جا سکتا ہے۔ عدالت کے اس فیصلے پر مسلم کمیونٹی کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ اگر کمپنی نے کسی معاملے پر رول بنایا ہوا ہو تو اسے امتیازی سلوک تصور نہیں کیا جا سکتا، تاہم ایسی کمپنیاں جہاں ملازمین کو مذہبی علامات پہننے کی اجازت ہو، صارفین کو یہ حق حاصل نہیں ہوگا کہ وہ ملازمین کو اسکارف اتارنے پر زور دے سکیں۔ یورپی عدالت انصاف نے یہ فیصلہ فرانس اور بیلجیئم سے تعلق رکھنے والی دو خواتین کے مقدمے میں فیصلہ سنایا ہے، بیلجیئم سے تعلق رکھنے والی سمیرہ جی فورایس سیکیور سلوشنز کے استقبالیہ پر کام کرتی تھی، کمپنی نے مذہبی اور سیاسی علامات پہننے پر پابندی لگا رکھی تھی۔ دوسری خاتون عاصمہ کا تعلق فرانس سے تھا، جو آئی ٹی کے شعبے میں کنسلٹنٹ تھی، کنسلٹنٹ کے بارے میں ایک صارف نے شکایت کی تھی، جس پر اسے صارف کے سامنے اسکارف اتارنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ دونوں خواتین نے اسکارف اتارنے سے انکار کیا تھا، جس پر انہیں ملازمت سے نکال دیا گیا تھا۔ یورپی عدالت کا یہ فیصلہ ایسے وقت سنایا گیا ہے، جب نیدرلینڈز میں انتخابات ہو رہے ہیں اور ان میں مسلم ممالک سے آنے والے پناہ گزینوں کا معاملہ مہم کا حصہ بنا ہوا ہے۔
خبر کا کوڈ : 618423
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش