0
Wednesday 15 Mar 2017 16:56

شامی دارالحکومت دمشق میں 2 دہشتگردانہ خودکش دھماکے، درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی

شامی دارالحکومت دمشق میں 2 دہشتگردانہ خودکش دھماکے، درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی
اسلام ٹائمز۔ شام کے دارالحکومت دمشق میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق پہلا دھماکہ دمشق میں محکمہ انصاف کی عمارت کے سامنے ہوا، جو شہر کے مرکزی علاقے میں واقع ہے۔ اسپتال کے ذرائع نے اس بم دھماکے میں اکتیس افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے، جبکہ ساٹھ افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔ حکام کے مطابق ایک خودکش حملہ آور نے محکمہ انصاف کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی اور پولیس کے روکنے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اس کے تھوڑی دیر کے بعد ایک اور خودکش حملہ آور نے ربوہ نامی علاقے میں واقع ریستوران میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔ اس سے قبل ہفتے کے روز دارالحکومت دمشق میں واقع سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کے روضے کے قریب زائرین کی دو بسوں کو دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا، جن میں چوہتر زائرین جاں بحق ہوگئے تھے۔ دہشت گرد گروہ تحریر الشام نے دہشت گردی کے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ شام کو پچھلے چھے برس سے دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں چار لاکھ سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔ حکومت شام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کو امریکہ، سعودی عرب، قطر اور ترکی کی حمایت حاصل ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں واقع جسٹس پیلس میں ہونے والے خودکش دھماکے کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق دھماکہ بدھ کے روز تقریباً ایک بجکر 20 منٹ پر دمشق میں واقع عدلیہ کی مرکزی عمارت میں ہوا۔ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق دمشق کے پولیس چیف محمد خیر اسماعیل نے بتایا کہ فوجی وردی میں ملبوس ایک شخص جس کے ہاتھ میں شاٹ گن اور دستی بم تھے، جسٹس پیلس کے داخلی پوائنٹ پر پہنچا تو وہاں موجود گارڈز نے اسے روک لیا۔ انہوں نے بتایا کہ گارڈز نے اس سے اسلحہ اور دستی بم لے لئے اور اس کی تلاشی لینے گئے، لیکن اسی دوران وہ بھاگ کر عمارت کے اندر داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ شام کے اٹارنی جنرل جو خود بھی عمارت کے اندر موجود تھے، انہوں نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ جب سکیورٹی گارڈز خودکش حملہ آور کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے تھے تو وہ بھاگا اور عمارت کے اندر آکر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

اس دھماکے کے بعد دارالحکومت دمشق ہی میں ایک دوسرے خودکش دھماکے کی بھی اطلاعات سامنے آئیں، تاہم اس میں ہونے والے جانی نقصان کی تفصیلات موصول نہیں ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق دمشق کی معروف حمیدیہ مارکیٹ کے قریب واقع ایک ریسٹورنٹ میں خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نیتجے میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ان دونوں حملوں کی ذمہ داری کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔ خیال رہے کہ ہفتہ 11 مارچ کو بھی دمشق میں یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں میں 74 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ یہ دھماکے دمشق کے تاریخی قبرستان کے قریب ہوئے تھے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ شام میں ہونے والے حالیہ دھماکے اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے شام امن مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، جس کا اگلا دور 23 مارچ سے شروع ہونا ہے۔
خبر کا کوڈ : 618599
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش