0
Saturday 18 Mar 2017 14:23

فاروق ستار ڈرامائی انداز میں گرفتار کئے جانے کے بعد رہا

فاروق ستار ڈرامائی انداز میں گرفتار کئے جانے کے بعد رہا
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کو پولیس نے ڈرامائی انداز میں گرفتار کرنے کے بعد رہا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار پی ایف میوزیم میں شادی کی تقریب کے سلسلے میں گئے تھے، جہاں سے واپسی پر پولیس نے انہیں حراست میں لیتے ہوئے چاکیواڑہ تھانے منتقل کیا، جہاں مختصر بات چیت کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ پولیس نے تصدیق کی کہ 22 اگست 2016ء کو کراچی پریس کلب کے سامنے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی جانب سے کی جانے والی پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں فاروق ستار کو حراست میں لیا گیا تھا۔ دوسری جانب فاروق ستار کی گرفتاری سے متعلق سندھ حکومت کے مبہم بیان نے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا، ترجمان سندھ حکومت نے ایک طرف تو دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کو پولیس نے گرفتار ہی نہیں کیا، جبکہ پولیس فاروق ستار کو گرفتار کرنے گئی تھی، لیکن وہ وہاں سے فرار ہوگئے۔ ترجمان سندھ حکومت نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی مداخلت پر فاروق ستار کو رہا کیا گیا، تاہم اگر ان کی جانب سے اشتعال انگیزتقریر کے مقدمے میں ضمانت نہ کرائی گئی، تو پولیس کے پاس گرفتاری کے سوا کوئی چارہ نہ ہوگا۔ واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر پر ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 20 افراد کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے تھے۔



اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کو پولیس نے ڈرامائی انداز میں گرفتار کرنے کے بعد رہا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار پی ایف میوزیم میں شادی کی تقریب کے سلسلے میں گئے تھے، جہاں سے واپسی پر پولیس نے انہیں حراست میں لیتے ہوئے چاکیواڑہ تھانے منتقل کیا، جہاں مختصر بات چیت کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ پولیس نے تصدیق کی کہ 22 اگست 2016ء کو کراچی پریس کلب کے سامنے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی جانب سے کی جانے والی پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں فاروق ستار کو حراست میں لیا گیا تھا۔ دوسری جانب فاروق ستار کی گرفتاری سے متعلق سندھ حکومت کے مبہم بیان نے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا، ترجمان سندھ حکومت نے ایک طرف تو دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کو پولیس نے گرفتار ہی نہیں کیا، جبکہ پولیس فاروق ستار کو گرفتار کرنے گئی تھی، لیکن وہ وہاں سے فرار ہوگئے۔ ترجمان سندھ حکومت نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی مداخلت پر فاروق ستار کو رہا کیا گیا، تاہم اگر ان کی جانب سے اشتعال انگیزتقریر کے مقدمے میں ضمانت نہ کرائی گئی، تو پولیس کے پاس گرفتاری کے سوا کوئی چارہ نہ ہوگا۔ واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر پر ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 20 افراد کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 619339
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش