0
Sunday 19 Mar 2017 18:29

پیپلز پارٹی کے رہنماء شرجیل میمن کی وطن واپسی پر گرفتاری و رہائی کے بعد پریس کانفرنس

پیپلز پارٹی کے رہنماء شرجیل میمن کی وطن واپسی پر گرفتاری و رہائی کے بعد پریس کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اور سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کو گزشتہ شب وطن واپس پہنچنے پر نیب نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر حراست میں لیا تھا، تاہم ضمانتی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنماء اور سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن رات گئے دبئی سے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے، تو نیب راولپنڈی کی ٹیم نے انہیں حراست میں لے لیا، جبکہ اس موقع پر ان کے ہمراہ سندھ حکومت کے تین وزراء اور ایک معاون خصوصی بھی تھے، جن میں امداد پتافی، مکیش چاؤلہ، فیاض بٹ اور تیمور تالپور شامل ہیں۔ اس موقع پر شرجیل میمن نے حراست میں لیتے وقت نیب اہلکاروں سے مزاحمت بھی کی، لیکن اہلکار انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھا کر اپنے ہمراہ دفتر لے گئے۔ نیب کی جانب سے پوچھ گچھ کے دوران شرجیل میمن نے اپنی ضمانتی دستاویزات پیش کیں، جن کی مفصل جانچ پڑتال اور دستاویزات کی تصدیق ہونے کے بعد نیب نے انہیں رہا کر دیا۔

شرجیل میمن نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں نیب جانبدارانہ کارروائیاں کر رہی ہے، اگر کرپشن کی تحقیقات کیلئے نام ای سی ایل میں ڈالنا لازمی ہے، تو وزیراعظم پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب، رانا مشہور اور پنجاب کے دیگر وزراء کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، پاکستان اپنے خلاف چلنے والے کیسز کا سامنا کرنے کیلئے آیا ہوں، وزیراعظم کے نگری میں میری مہمان نوازی کیلئے وزیراعظم اور وزیر داخلہ کا مشکور ہوں، بیرون ملک علاج کی غرض سے گیا تھا، ڈاکٹرز نے سفر کی اجازت نہیں دی، میری ملک میں عدم موجودگی میں میرا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، جنوری 2016ء میں میرا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، جبکہ اکتوبر 2016ء میں نیب نے میرے خلاف ریفرنس دائر کیا، ملک میں انصاف کا دہرا معیار تکلیف دہ ہے، ایئر پورٹ پر اترتے ہی میرے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا گیا، یہ گرفتاری نہیں میرا اغواء تھا، بغیر تعارف کرائے مجھے اٹھایا گیا، میری گرفتاری کرنی ہے تو ضرور کریں، لیکن اغواء کرکے ذہنی اذیت میں مبتلا کیا گیا، جو تکلیف دہ ہے، جس طریقے سے لے جایا گیا وہ توہین آمیز تھا، مگر نیب کے افسران کا رویہ غیر معمولی طور پر اخلاقانہ اور خوشگوار تھا، نیب والوں کو اللہ خوش رکھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا نام ای سی ایل میں ڈالتے وقت نیب اور ایف آئی اے کو پتا نہیں تھا کہ شرجیل میمن ملک میں نہیں ہے، مجھے کسی بھی قسم کا نوٹس نہیں بھیجا، کسی بھی محکمے نے مجھے نہیں بتایا کہ میرے خلاف کوئی انکوائری ہے، بغیر نوٹس دیئے میر انام ای سی ایل میں ڈالا گیا، مجھے چینلز کے ذریعے معلوم ہوا کہ میرے خلاف کرپشن کے چارجز ہیں، میرے خلاف ریفرنس آنے کے بعد اپنے وکلاء کے ذریعے اکتوبر میں کورٹ سے ضمانت لی، ڈاکٹرز نے مجھے پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی، لندن اور دبئی کے ہسپتالوں کے میڈیکل سرٹیفکیٹ بھیج کر عدالت سے ضمانت ملی، ڈاکٹرز نے روزانہ مجھے فزیو تھراپی کا کہا ہے۔ انہوں نے نام لئے بغیر کہا کہ ایک نجی چینل نے خبر چلائی کہ شرجیل میمن کے گھر سے چھاپہ مار کر دو ارب روپے برآمد ہوئے، چینل نے دو سے تین گھنٹے تک بریکنگ نیوز چلائی، میں نے پیمرا کو چینل کے خلاف نوٹس بھیجا، مگر تاحال پیمرا کی جانب سے مجھے جواب موصول نہیں ہوا، پاکستان میں پانامہ اور پارٹی کیلئے ملک کا قانون مختلف ہے، ایک سابق وزیر نے میرے خلاف اسمبلی کے فلور پر کرپشن کے الزامات لگائے، میرا عدلیہ پر بھرپور اعتماد ہے اور میں کیسز کا سامنا کرنے کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا، میں اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا سامنا کرنے کیلئے پاکستان آیا تھا۔

رہنماء پیپلز پارٹی نے کہا کہ گرفتار کرنے والوں کے خلاف کوئی درخواست نہیں دوں گا، میری غیر قانونی گرفتاری کرنے والوں کو میں معاف کر دیں، میں بار بار گرفتاری کیلئے تیار ہوں، عدالت کے ہر فیصلے کو تسلیم کروں گا، کرپشن کے خلاف سخت سے سخت قانون بنائیں، لیکن طریقہ کار کے مطابق کارروائی کریں۔ واضح رہے کہ شرجیل میمن کے وکلاء نے 3 روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت کرا رکھی تھی اور انہیں 20 مارچ کو عدالت میں پیش ہونا تھا، جس کی وجہ سے وہ کراچی کے بجائے اسلام آباد پہنچے، شرجیل میمن سندھ حکومت کے وزیر اطلاعات رہے ہیں اور ان پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں، نیب نے شرجیل میمن کے خلاف کرپشن کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے اور ان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل ہے، کراچی آپریشن میں شدت کے بعد شرجیل میمن دبئی روانہ ہوگئے تھے، جہاں پونے دو سال رہنے کے بعد وہ وطن واپس پہنچے تھے۔
خبر کا کوڈ : 619702
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش