0
Saturday 25 Mar 2017 16:44

سعودی حکومت کو یقین دہانی کرا دی ہے کہ راحیل شریف سعودی عسکری اتحاد کے سربراہ مقرر کئے جا سکتے ہیں، خواجہ آصف

سعودی حکومت کو یقین دہانی کرا دی ہے کہ راحیل شریف سعودی عسکری اتحاد کے سربراہ مقرر کئے جا سکتے ہیں، خواجہ آصف
اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے سعودی حکومت کو تحریری طور پر یقین دہانی کرا دی ہے کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف سعودی عسکری اتحاد کے سربراہ مقرر کئے جا سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں سلیم صافی سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ سعودی حکومت نے حکومت پاکستان سے تحریری اجازت مانگی تھی، پاکستان نے سعودی حکومت کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی تک جنرل راحیل شریف کی طرف سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے، اصولی طور پر جنرل راحیل شریف کے سعودی اتحاد کی سربراہی کے معاملات طے ہیں، صرف رسمی کارروائی باقی ہے۔ جنرل راحیل کا سعودی عرب جا کر اسلامی افواج کی قیادت سنبھالنا، ان کا ذاتی نہیں بلکہ 2 حکومتوں کا معاملہ ہے، وہ سعودی اتحاد کا فوجی ڈھانچہ ترتیب دیں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے حکومت پاکستان نے سعودی حکومت کو تحریری طور پر اجازت دے دی ہے کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف سعودی عسکری اتحاد کے سربراہ مقرر کئے جا سکتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے حکومت پاکستان سے تحریری اجازت مانگی تھی، پاکستان نے سعودی حکومت کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ انہوں نے بتایا ابھی تک جنرل (ر) راحیل شریف کی طرف سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، اصولی طور پر جنرل راحیل شریف کے سعودی اتحاد کی سربراہی کے معاملات طے ہیں، صرف رسمی کارروائی باقی ہے۔ جنرل راحیل کا سعودی عرب جا کر اسلامی افواج کی قیادت سنبھالنا ان کا ذاتی نہیں بلکہ 2 حکومتوں کا معاملہ ہے، وہ سعودی اتحاد کا فوجی ڈھانچہ ترتیب دیں گے۔ انہوں نے کہا ممبر ممالک کی ایڈوائزری کونسل کا اجلاس مئی میں سعودی عرب میں متوقع ہے۔

نیٹ نیوز کے مطابق خواجہ آصف نے کہا کہ پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو 39 مسلم ممالک کے فوجی اتحاد کا سربراہ بنانے پر اصولی طور پر اتفاق ہوگیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا "میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ حکومت پاکستان نے سعودی عرب کو اپنی رضامندی سے آگاہ کر دیا ہے۔" انہوں نے کہا "سعودی حکومت نے تحریری طور پر اس حوالے سے درخواست کی تھی، جس کے بعد انہیں تحریری طور پر جواب دیا گیا ہے۔" انہوں نے کہا "جب دونوں حکومتوں میں اتفاق ہوا تو یہ حکومتوں کا معاملہ ہوگا اور ان کا ذاتی معاملہ ہے تو اس کا مجھے علم نہیں۔" انہوں نے کہا "میں رواں سال کے اوائل میں عمرے کی غرض سے سعودیہ گیا تھا، اسی دوران وہاں کے حکام سے بھی ملاقات ہوئی تھی، جبکہ 39 ملکی فوجی اتحاد کا خاکہ بنانے کے حوالے سے تمام ممالک کے وزرائے دفاع کا اجلاس مئی میں متوقع ہے۔" اس سوال پر کہ جنرل (ر) راحیل شریف کی تنخواہ 5 لاکھ ڈالر ہے، خواجہ آصف نے کہا اس بارے میں کوئی علم نہیں، یہ معاملہ کسی برادر ملک پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

صباح نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کچھ مسلم ممالک اسلامی اتحادی فوج کے مخالف ہیں۔ راحیل شریف اسلامی اتحادی فوج کے سربراہ بنے تو متنازعہ بن جائیں گے اور ان کی ساکھ خراب ہوسکتی ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کسی بھی سرکاری ملازم کو بیرون ملک نوکری کیلئے این او سی لینا پڑتا ہے۔ راحیل شریف کو بھی ایسا کرنا پڑے گا۔ آن لائن کے مطابق راحیل شریف کو این او سی جاری کر دیا گیا۔ اپریل کے پہلے ہفتے سعودی عرب جا کر معاہدے پر دستخط کریں گے۔ وہ 3 سال کیلئے اتحاد فوج کے سربراہوں گے۔ رپورٹ کے مطابق این او سی سعودی سفارتی دبائو پر جاری کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 621374
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش