0
Sunday 26 Mar 2017 08:31

یمن پر سعودی جارحیت کے 2 سال مکمل، خواتین اور بچوں سمیت 10 ہزار یمنی شہید جبکہ 20 ہزار سے زائد زخمی

یمن پر سعودی جارحیت کے 2 سال مکمل، خواتین اور بچوں سمیت 10 ہزار یمنی شہید جبکہ 20 ہزار سے زائد زخمی
اسلام ٹائمز۔ یمن کی وزارت صحت نے سعودی جارحیت کے تیسرے سال کے آغاز پر اعلان کیا ہے کہ اس جنگ کے دوران یمن کے شہداء کی تعداد دس ہزار ہوگئی ہے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ایرانی خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق، یمن کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد دس ہزار جبکہ زخمی ہونے والے افراد کی تعداد بیس ہزار ہوگئی ہے۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں 30 فیصد خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ یمنی وزارت صحت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحادی فوجوں کے  شدید محاصرہ کی وجہ سے کینسر کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی 45 قسم کی ادویات ختم ہوچکی ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق، یمنی وزارت صحت نے فوری طور پر بمباری، فضائی، زمینی اور سمندری محاصرے نیز زخمیوں کو دوسری جگہوں پر منتقل کرنے کے لئے ہوائے اڈوں کے راستے کھولنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت 26 مارچ 2015ء کو شروع ہوئی تھی اور اسکے ساتھ ہی یمن کا فضائی، زمینی اور سمندری محاصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس وقت جارح سعودی اتحاد نے اعلان کیا تھا کہ وہ دو ماہ کے اندر یمن میں اپنے تمام اہداف حاصل کرلے گا۔ لیکن اس جارحیت کے دو سال مکمل ہونے اور تیسرا سال شروع ہونے کے باوجود صنعا پر کم و بیش انصاراللہ، عوامی رضاکاروں اور یمنی فوج کا کنٹرول ہے۔ جارح سعودی اتحاد کا دوسرا ہدف یمنیوں کے ہتھیار تباہ کرنا بیان کیا گیا تھا، جبکہ حالیہ دنوں یمنی فوج نے اپنے میزائلوں کے ذخیرہ میں قابل توجہ حد تک اضافہ کر لیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 622048
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش