0
Tuesday 28 Mar 2017 13:42

پیلٹ گن کا استعمال موت و حیات کا مسئلہ ہے، متبادل اختیار کیا جائے، سپریم کورٹ آف انڈیا

پیلٹ گن کا استعمال موت و حیات کا مسئلہ ہے، متبادل اختیار کیا جائے، سپریم کورٹ آف انڈیا
اسلام ٹائمز: پیلٹ گن کے استعمال کو زندگی اور موت سے جوڑتے ہوئے سپریم کورٹ کے سہ رُکنی بنچ نے بھاجپا حکومت کو جموں و کشمیر میں پتھراؤ پر آمادہ مظاہرین پر قابو پانے کے لئے پیلٹ گن کے بجائے کوئی دوسرا موثر طریقہ اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بھاجپا حکومت کو متبادل اقدامات کے بارے میں تفصیلی جواب دو ہفتوں کے اندر اندر پیش کرنے کے لئے کہا گیا ہے اور کیس کی اگلی سماعت دس اپریل مقرر کی گئی ہے۔ عدالت عظمٰی میں کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی اُس پٹیشن کی تازہ سماعت ہوئی جس میں مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے بے تحاشا استعمال پر سوال اٹھاتے ہوئے اس پر پابندی عائد کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ بار ایسوسی ایشن کی پٹیشن کی سماعت چیف جسٹس آف انڈیا، جسٹس جے ایس کھیہار، جسٹس ڈی وائی چندر چُود اور جسٹس سنجے کشن کول پر مشتمل بنچ کے سامنے ہوئی۔

اس موقعے پر عدالت عظمٰی کے سہ رُکنی بنچ نے بھاجپا کو ہدایت دی کہ وہ جموں و کشمیر میں پتھراؤ کر رہے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پیلٹ گن کے استعمال کے بجائے کوئی دوسرا موثر طریقہ اختیار کرے کیونکہ اس کا تعلق زندگی اور موت سے ہے۔ بنچ نے پیلٹ گن کے استعمال سے مظاہروں میں شامل نابالغوں کے زخمی ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ عدالت عظمٰی نے اپنے فیصلے میں بتایا ’’سوال یہ نہیں ہے کہ عدالت یہ کہے گی کہ کونسا ہتھیار استعمال کیا جائے، لیکن ایک ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں لوگوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جاتی ہے‘‘۔ عدالت نے مزید بتایا ’’ہمیں یہ تاثر ملتا ہے کہ ایسے اور بھی طریقے ہیں جنہیں اختیار کیا جاسکتا ہے‘‘۔

سپریم کورٹ آف انڈیا کے سہ رُکنی بنچ نے اٹارنی جنرل مُکل روہتگی کو ہدایت دی کہ وہ اس بارے میں تفصیلی جواب پیش کریں کہ جموں و کشمیر میں احتجاجی مظاہرین پر قابو پانے کے لئے پیلٹ گن کے بجائے کس طرح کے متبادل اور موثر قدامات کئے جاسکتے ہیں۔ اٹارنی جنرل کو اس بات کی تفاصیل بھی پیش کرنے کے لئے کہا گیا ہے کہ پیلٹ گن کے استعمال سے زخمی ہونے والے نابالغوں کے لئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہیں اپنا جواب پیش کرنے کے لئے دو ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اٹارنی جنرل نے کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا فیصلہ عدالت نہیں کرسکتی۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ برس چودہ دسمبر کو واضح کیا تھا کہ پیلٹ گن کو بے تحاشا یا اندھا دھند طریقے سے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے بلکہ اس کا استعمال کرنے کے لئے دماغ کا استعمال کیا جانا چاہئے تاکہ اس کی زد میں آکر ہلاکتیں واقع نہ ہوں۔
خبر کا کوڈ : 622230
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش