0
Wednesday 29 Mar 2017 15:47

خیبر پی کے میں اساتذہ کو 19 کروڑ روپے کے جرمانے جبکہ 15 کروڑ کے انعامات دیئے گئے

خیبر پی کے میں اساتذہ کو 19 کروڑ روپے کے جرمانے جبکہ 15 کروڑ کے انعامات دیئے گئے
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے تعلیمی اصلاحات کے سلسلے میں 3 سالوں میں غیر حاضر اساتذہ اور محکمہ تعلیم کے دیگر افسران سے 19 کروڑ کے جرمانے وصول کئے ہیں، جبکہ اچھی کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کو 15 کروڑ روپے کے انعامات دیئے گئے ہیں۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی 2013ء سے 27 فروری 2017ء تک کے عرصے میں ان اساتذہ اور افسران کے خلاف کارروائیاں کی گئی، جو اپنی ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوتے تھے، ان میں خواتین افسران اور اساتذہ بھی شامل ہیں۔ 11,403 اساتذہ سے غیر حاضر رہنے پر جرمانے اور کٹوتیوں کی مد میں 19,84,80,563 روپے وصول کئے گئے ہیں۔ اسی طرح 1053 اساتذہ میں سے کچھ کو ملازمت سے برخاست کیا گیا ہے، کچھ کو جبری ریٹائرمنٹ پر بھیج دیا گیا اور کچھ کی ملازمت میں تنزلی کی گئی ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان نے بتایا کہ یہ اقدامات سرکاری سکولوں کو نجی سکولوں کے برابر لانے کیلئے کئے گئے ہیں، کیونکہ ماضی میں بیشتر سکول فعال نہیں تھے اور اکثر سکولوں میں اساتذہ موجود نہیں ہوتے تھے، اس لئے انہوں نے صوبے میں سزا اور جزا کے نظام کو رائج کیا اور اس پر سختی سے عمل درآمد کیا ہے۔ عاطف خان نے کہا کہ انہوں نے صرف جرمانے نہیں کئے بلکہ وہ اساتذہ جن کی کارکردگی اچھی رہی، انہیں انعامات دیئے گئے۔ محکمہ تعلیم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خواتین اساتذہ زیادہ غیر حاضر رہی ہیں، اس لئے انہیں 11 کروڑ روپے سے زیادہ جرمانے دینے پڑے ہیں، جبکہ مرد اساتذہ نے 8 کروڑ روپے سے زیادہ کے جرمانے دیئے۔ ایبٹ آباد میں غیر حاضر اساتذہ کی تعداد زیادہ رہی، ضلع سے 4 کروڑ روپے جرمانے کی مد میں وصول کئے گئے۔ ضلع صوابی میں اساتذہ کی غیر حاضری کا تناسب سب سے کم رہا، جہاں صرف 2 لاکھ روپے تک کے جرمانے وصول کئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 622644
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش